پاکستان
26 ستمبر ، 2013

بلوچستان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 350 ہوگئی

بلوچستان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 350 ہوگئی

آواران…بلوچستان کے زلزلے سے متاثرہ ضلع آواران اور کیچ میں ہلاکتوں کی تعداد 350 ہوگئی ہے، متعدد گھر، اسکول اورعمارتیں گر گئیں، سڑکیں بند اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا، آواران کے کئی متاثرہ علاقوں میں اب تک امدادی ٹیمیں نہیں پہنچ سکیں۔ بلوچستان میں گزشتہ روز 7.8 شدت کا زلزلہ آیا اور گزرگیا، زمین تقریباً10سیکنڈ تک کانپتی رہی۔مگر ان 10 سیکنڈز میں ضلع آواران کے شہریوں پر قیامت گزر گئی۔ ہر طرف تباہی ہی تباہی نظر آتی ہے۔ سیکڑوں گھر گرگئے۔ اسکول اور دفاتر بھی نہ بچے۔ زلزلے نے ایف سی کوارٹرز میں بھی دراڑیں ڈال دیں۔ ڈی سی او آواران عبدالرشید کے مطابق گجکو کے علاقے میں ایک مدرسے کی چھت گرنے سے متعدد طلبا کی ہلاکت کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔زلزلے سے سیکڑوں جانیں تو گئی ہی ہیں مگر اس سے بھی زیادہ لوگ اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔اسپتالوں میں طبی عملے اور ادویات کی کمی کے باعث بہت سے زخمی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ سڑکیں بند اور مواصلات کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔بہت سے ایسے علاقے بھی ہیں جہاں اب تک کوئی امدادی ٹیم تک نہ پہنچ سکی۔متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے سر وں سے چھت تو گئی اس پر خوراک اور پانی کی شدید قلت کا دوہرا عذاب ہے۔ ان متاثرہ افراد کی مدد اور انہیں خوراک و دیگر اشیاء پہنچانے کے لئے فرنٹیئر کور اور پاک فوج کے ہیلی کاپٹر بھی پہنچ گئے ہیں۔زلزلے نے ضلع آواران میں تو تباہی مچائی ہی، ضلع کیچ بھی لرز اٹھا جہاں ڈنڈار کے علاقے میں کئی مکانات زمین بوس اور کئی قیمتی جانیں چلی گئیں۔ترجمان بلوچستان حکوت جان محمد بلیدی کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر سے طبی ماہرین کو آواران طلب کرلیا گیا ہے۔ متاثرین میں ادویات ،خوراک اورپینے کے پانی کی فراہمی اولین ترجیح ہوگی۔

مزید خبریں :