22 مارچ ، 2012
کراچی… سندھ ہائی کورٹ نے صدر کا استثنیٰ ختم کرنے اور وزیر اعظم پر توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کی آئینی درخواست مسترد کردی ہے۔ جسٹس فیصل عرب اور جسٹس ندیم اختر پر مشتمل بینچ نے ریمارکس دئے کہ یہ تمام معاملات پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اس لئے ہائی کورٹ میں ان کی سماعت مناسب نہیں تاہم درخواست گزار اگر چاہے تو سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتا ہے۔ درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے این آر او کے خلاف آئینی درخواستوں کی سماعت اس وقت کی جب آصف زرداری صدر نہیں تھے اور دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ درخواستوں کا فیصلہ کچھ بھی ہو صدارتی انتخاب کے نتائج پراس کا اطلاق ہوگا۔ جس دوران صدر زرداری صدر منتخب ہوگئے اور این آر او کو کلعدم قرار دے دیا گیا جس کے بعد ان کا انتخاب خودبخود غلط ثابت ہوگیا اس لئے انہیں استثنیٰ حاصل نہیں اور وزیر اعظم سوئس حکام کوخط لکھنے سے انکار کرکے توہین عدالت کا ارتکاب کررہے ہیں۔ اقبال حیدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔