22 مارچ ، 2012
پشاور…جمعیت علماء اسلام کے امیرمولانا فضل الرحمان نے نیٹوسپلائیز کی بحالی کے خلا ف اپوزیشن کا اجلاس بلاکر حزب اختلاف کا متفقہ لائحہ عمل اختیارکرنے کااعلان کیاہے۔پشاورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ انہوں نے 24 مارچ کو اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کیاہے۔ جس میں پارلیمنٹ میں نیٹوسپلائز کی بحالی کے خلاف متفقہ موٴقف اختیارکرنے پربات ہوگی۔ جے یوآئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی کل اسی مسئلہ پرطلب کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں اختیارکی جانے والی پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں۔نیٹو اورامریکہ طاقت کے استعمال کے بعد مذاکرات کی میز پرآگیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران نیٹوسپلائیز بحالی کے لئے پارلیمنٹ کو ربڑاسٹیمپ کے طورپراستعمال کرناچاہتے ہیں جسے ناکام بنایا جائے گا۔ اگرہم امریکہ کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ سے نکل جائیں تو ملک کی داخلی مشکلات ختم ہوجائیں گی۔ ان کا کہناتھا کہ امریکہ طالبان مذاکرات تعطل کا شکار ہیں کیونکہ امریکہ کنفیو ژن کا شکارہے اورروز اپناموٴقف بدلتاہے۔اُن کا کہناتھا کہ اپوزیشن کی اپنی مصلحتوں کے باعث پارلیمنٹ کی قراردادوں پرعمل درآمد نہیں ہوپاتا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ جے یوآئی متبادل قوت ہے اور25 مارچ کو پشاورمیں بھی بھرپورقوت کا مظاہرہ کرے گی۔پاکستان کے نوجوان مغربی تہذیب اورمغربی لونڈے کو قبول نہیں کریں گے۔
نیٹو سپلائیز کی بحالی، فضل الرحمان کامتفقہ لائحہ عمل اختیار کرنے کااعلان
پشاور…جمعیت علماء اسلام کے امیرمولانا فضل الرحمان نے نیٹوسپلائیز کی بحالی کے خلا ف اپوزیشن کا اجلاس بلاکر حزب اختلاف کا متفقہ لائحہ عمل اختیارکرنے کااعلان کیاہے۔پشاورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ انہوں نے 24 مارچ کو اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کیاہے۔ جس میں پارلیمنٹ میں نیٹوسپلائز کی بحالی کے خلاف متفقہ موٴقف اختیارکرنے پربات ہوگی۔ جے یوآئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی کل اسی مسئلہ پرطلب کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں اختیارکی جانے والی پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں۔نیٹو اورامریکہ طاقت کے استعمال کے بعد مذاکرات کی میز پرآگیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران نیٹوسپلائیز بحالی کے لئے پارلیمنٹ کو ربڑاسٹیمپ کے طورپراستعمال کرناچاہتے ہیں جسے ناکام بنایا جائے گا۔ اگرہم امریکہ کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ سے نکل جائیں تو ملک کی داخلی مشکلات ختم ہوجائیں گی۔ ان کا کہناتھا کہ امریکہ طالبان مذاکرات تعطل کا شکار ہیں کیونکہ امریکہ کنفیو ژن کا شکارہے اورروز اپناموٴقف بدلتاہے۔اُن کا کہناتھا کہ اپوزیشن کی اپنی مصلحتوں کے باعث پارلیمنٹ کی قراردادوں پرعمل درآمد نہیں ہوپاتا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ جے یوآئی متبادل قوت ہے اور25 مارچ کو پشاورمیں بھی بھرپورقوت کا مظاہرہ کرے گی۔پاکستان کے نوجوان مغربی تہذیب اورمغربی لونڈے کو قبول نہیں کریں گے۔