13 دسمبر ، 2013
ڈھاکا…1971 کی جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے پر ، بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملا کو پھانسی دے دی گئی ، فیصلے کے خلاف چٹاگانگ میں مظاہروں کے دوران پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔عبدالقادرملا کے 1971 میں جنگی جرائم کیخلاف مقدمہ سے لیکر پھانسی دیئے جانے تک کا عرصہ ڈرامائی صورتحال سے گزرا، دس دسمبر کو عبدالقادرملا کی پھانسی ملتوی کی گئی تھی جس سے یہ تاثر پیدا ہوگیا تھا کہ شاید سزا میں نرمی کی جارہی ہے، تاہم التواء کے فیصلے کے فوری بعد ڈھاکا سینٹرل جیل میں انہیں مقامی وقت کے مطابق بدھ کی رات دس بجے پھانسی دے دی گئی، عبدالقادرملا کو پھانسی دیئے جانے کے حق میں جہاں ایک طرف دارالحکومت ڈھاکا میں سیکڑوں مظاہرین نے خوشی کا اظہار کیا وہیں دوسری جانب سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔چٹاگانگ میں مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس استعمال کی۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔