28 مارچ ، 2012
واشنگٹن…مغربی ملکوں نے شام کی حکومت کی طرف سے کوفی عنان کا امن منصوبہ تسلیم کرنے کے اعلان پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔اقوامِ متحدہ اور عرب لیگ کے مشترکہ ایلچی کوفی عنان نے منصوبے میں مطالبات کیے ہیں کہ صدر بشار الاسد کی حکومت، فوج کو آباد علاقوں سے فوری طور پر واپس بلائے، سیاسی اصلاحات پر عمل درآمد کرے اور اقتدار کی تبدیلی کیلئے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات شروع کرے۔منصوبے کو روس اور چین کی حمایت حاصل ہے۔شام کی جانب سے منصوبہ تسلیم کرنے کے اعلان کے ردِعمل میں امریکا سمیت مغربی ممالک نے کہا ہے کہ صدر بشار الاسد کی نیک نیتی پر اْس وقت یقین کیا جائے گا جب وہ کوفی عنان کے مجوزہ امن منصوبے پر عمل درآمد شروع کریں گے۔امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ بشارالاسد کی طرف سے زیادہ وعدوں اور ان پر کم عمل درآمد کی تاریخ کو دیکھا جائے تو اس مرتبہ کیا گیا وعدہ فوری طور پر پورا کیا جانا چاہیے۔ ہم اسد کی خلوصِ نیت اور سنجیدگی کا اندازہ اْن کے قول سے نہیں فعل سے لگائیں گے۔دوسری مغربی طاقتوں نے بھی اسی قسم کے شکوک و شہبات کا اظہار کیا ہے۔