30 مارچ ، 2012
گوجرانوالہ… اساتذہ کو روحانی والدین کا درجہ دیا گیا ہے مگر آج اساتذہ اپنا یہ مقام بھول چکے ہیں اور معصوم طلبہ پر تشدد سے بھی نہیں چوکتے۔ایسا ہی ہوا گوجرانوالہ میں جہاں پانچ ویں جماعت کے طالب علم کوپہلی پوزیشن نہ لانے پر استاد کے ہاتھوں وائپر کے ڈنڈے کھانے پڑے۔پانچویں جماعت کا طالب علم طلال گوجرانوالہ کے علاقے نوشہرہ روڈ پر واقع ٹیوشن سینٹر میں پڑھتا تھا۔ طلال فائنل ایگزام میں اچھے نمبروں سے پاس تو ہوا مگر استاد کی خواہش کے مطابق،فرسٹ پوزیشن نہ لے سکا۔طلال جب ٹیوشن سینٹر پہنچا تو استاد شہریار غصے کے عالم میں بیٹھا تھا جس نے اسے پہلے تھپڑوں سے مارا اور پھر بھی سکون نہ ملا، تو الٹا لٹا کر وائپر کے ڈنڈے اس کے کمزور جسم پر برسانا شروع کردئے۔ یہی نہیں،طلال کو کہا گیا کہ اگر اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے بارے میں گھر والوں کو بتایا،تو اس سے بھی برا ہوگا۔ مگر طلال کے جسم پر پڑے نشانات نے ساری کہانی کھول دی۔ تھانہ کھیالی میں درندہ صفت استاد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور اس کی تلاش کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔