30 مارچ ، 2012
اسلام آباد…پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے جس میں قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر بحث کی جا رہی ہے، مسلم لیگ ق کے رہ نما مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ امریکہ کو ہوش آ گیا ہے کہ اب فیصلے پاکستان کی پارلیمنٹ کرے گی کوئی اور ادارے نہیں۔۔۔ فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر فیصلہ منتخب قیادت کو کرنا ہے ،پارلیمنٹ کو جو ذمہ داری دی گئی ہے وہ اسے اٹھائے،مشاہد حسین سید نے کہا کہ نیٹو سپلائی سے اسلحہ لے جانے کی اجازت نہ دی جائے اور ڈرون حملے روکنے کی صورت میں نیٹو سپلائی بحال کی جائے، انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن کی بیوہ کو انسانی بنیادوں پر یمن کو واپس دیا جائے، ہم ایک طرف عافیہ کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں اور دوسری طرف اسامہ کی بیوہ کو یہاں رکھا ہے۔