30 مارچ ، 2012
اسلام آباد … قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے خارجہ پالیسی سے متعلق قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کی 3 سفارشات پر اعتراض ہے، پاک امریکا مذاکرات آگے بڑھائے جائیں، اگر آج قرار داد منظور کرلیں تو نیٹو سپلائی کھل جائیگی مگر سفارشات پر عمل نہیں ہوگا، ہمیں شک ہے کہ قرار داد کا حشر وہی ہوگا جو پچھلی 4 قرار دادوں کا ہوا۔ مسلم لیگ ن کے چوہدری نثار علی خان اسلام آباد میں اقبال ظفر جھگڑا اور مشاہد اللہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پاک امریکا مذاکرات آگے بڑھائے جائیں اور پاکستان کا کردار واضح کیاجائے، اگر ہم آج قرار داد منظورکرلیں تو نیٹوسپلائی کھل جائے گی مگر سفارشات پر عمل نہیں ہوگا، ہمیں شک ہے کہ اس قرار داد کا حشر بھی پچھلی 4 قرار دادوں جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی سے متعلق قرار دادکی کچھ شقوں پر اختلافات ہیں، کوئی ملک اپنی سرزمین پر کسی دوسرے ملک کو بیس قائم کرنے کی اجازت نہیں دیتا، ن لیگ خارجہ پالیسی سے متعلق قرار داد میں ایسی شق کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پاکستان میں کوئی ڈرون حملہ نہ ہونے، پاکستانی سرزمین پر غیرملکی بوٹ نہیں ہوگاسے متفق ہیں، سلالہ واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی کئی شقیں ایسی ہیں جن کی حمایت کرتے ہیں، خارجہ پالیسی میں شامل شقوں پر عملدرآمد کیا جانا مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کی بہت سی سفارشات ملکی مفاد میں ہیں، مجموعی طور پر قرار داد کی حمایت کرتے ہیں، کمیٹی کی 3 سفارشات ایسی ہیں جن پر اعتراض ہے۔