پاکستان
24 فروری ، 2014

کراچی سینٹرل جیل میں جیمرز کی تنصیب:اطراف کی آبادی پریشان

کراچی سینٹرل جیل میں جیمرز کی تنصیب:اطراف کی آبادی پریشان

کراچی …دہشت گرد حملوں کے خدشات کے پیش نظر کراچی کی سینٹرل جیل میں تقریبا ًدو ماہ قبل جیمرز نصب کیے گئے تھے، جیمرزلگانے کا مقصد قیدیوں کے اس گٹھ جوٹھ کو توڑنا تھا جو جیل کے اندر رہ کر بھی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر جرائم کی سرپرستی کر رہے تھے، تاہم اس کے لگنے کے بعد جیل کے باہر رہنے والے افراد قیدی بن کر رہ گئے ۔ طلحہ ہاشمی کی رپورٹ کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، بھتا خوری ، اغوا برائے تاوان اور اس سمیت سنگین جرائم میں ملوث کئی ہزار ملزمان اور سزا یافتہ مجرم قید ہیں، ماضی میں کئی بار یہاں سرچ آپریشن میں موبائل فون، لیپ ٹاپ، انٹرنیٹ ڈیوائسز سمیت کئی ایسے آلات ملے،جن کی مدد سے قیدی باہر رہنے والے افراد سے باآسانی رابطے میں تھے، کئی بار حساس اداروں نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ جیل میں قید ملزمان مختلف وارداتوں کی نا صرف منصوبہ بندی کرتے ہیں بلکہ ان کی سرپرستی بھی کرتے ہیں، دو ماہ قبل بالآخر سینٹرل جیل اور اس کے اطراف میں جیمرز نصب کر دیئے گئے۔ جیمرزلگانے کے بعد قیدیوں کے توموبائل فون سے رابطے کٹ گئے، تاہم جیل کے اطراف رہائشی اور کاروباری افراد اپنی آزادی کھو بیٹھے۔موبائل فون سگنلز نہ ہونے کے باعث سینٹرل جیل کے آس پاس کے لوگ خاصے پریشان ہیں،تاجروں کا خریداروں اور رہائشی افراد کاگھر والوں سے رابطہ محال ہوگیا ہے۔ سینٹرل جیل آنے اور جانے والے راستے بھی عموماً رات گیارہ سے صبح 6 بجے تک بند کر دیئے جاتے ہیں۔ شہری مطالبہ کرتے ہیں کہسیکیورٹی کو ضرور یقینی بنایا جائے تاہم ان کی مشکلات کا بھی ازالہ کیا جائے۔

مزید خبریں :