03 اپریل ، 2012
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے اپنے ایک ہنگامی بیان میں حکومت، عسکری قیادت،اسٹیبلشمنٹ اور پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان سے نہ صرف پرزورمطالبہ کیاہے بلکہ دردمندانہ اپیل کی ہے کہ اب جبکہ دوروزبعدقومی سلامتی کی کمیٹی کی سفارشات کے حوالے سے 5 اپریل کو پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس ہو رہاہے ،اس سے پہلے ضروری ہے کہ حکومت، عسکری قیادت،اسٹیبلشمنٹ اور قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان خدارا نیٹوسپلائی ،ڈرون حملوں اورقومی سلامتی کے دیگرامورکے بارے میں نیٹواوردیگرترقی یافتہ ممالک کے مطالبات وخدشات کوسامنے رکھتے ہوئے میڈیاپرآکرملک کی معاشی صورتحال، اپنی ضرورتوں اوردیگر مشکلات ومجبوریوں سے قوم کو آگاہ کریں اوردائیں بائیں کی باتیں کرنے اورمبہم بیانات دینے سے گریزکرتے ہوئے قوم کو اعتمادمیں لیں۔ انہوں نے کہاکہ آج کی اکیسویں صدی میں نوجوان توکیامعصوم بچوں کابھی آئی کیولیول انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے بہت بڑھ چکا ہے۔ الطاف حسین نے کہاکہ حقائق بیان کرنے کاعمل خواہ کتناہی تلخ کیوں نہ ہومرض کے علاج کیلئے کڑوی دوائی پینی پڑتی ہے اورکسی کڑوی دوائی میں چینی یاکینڈرل ڈالکر اس دوا کی کڑواہٹ کوکم توکیاجاسکتاہے لیکن اس کڑواہٹ کے جسم پرپڑنے والے اثرات کوکسی طرح ختم نہیں کیاجاسکتالہٰذا میں تاریخ کے ایک طالبعلم ہونے کے ناطے اپنی ناقص رائے میں حکومت، عسکری قیادت،اسٹیبلشمنٹ اور قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان سے یہ کہوں گاکہ حقائق سے فرارہرگزہرگزمسائل کاپائیدارحل نہیں ہوسکتا۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس حقیقت کوبھی ہر گز ہرگز نہ بھولاجائے کہ شترمرغ کی طرح ریت میں منہ دینے سے خطرات ہرگزختم نہیں ہوتے۔زندہ قومیں خطرات کاسامناکرنے کیلئے حقائق کی روشنی میں حقیقت پسندانہ فیصلے کرتی ہیں اورحالات کامقابلہ کرتی ہیں۔