04 اپریل ، 2012
نئی دہلی … بھارتی میڈیا میں فوجی بغاوت کی خبروں نے بھارت سمیت پوری دنیا میں بدھ کو سنسنی پھیلا دی‘ بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے فوری طور پر فوجی بغاوت کی خبروں کی تردید کردی۔ بھارتی میڈیا نے آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ اور حکومت کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے جاری کشیدگی کے تناظر میں رواں سال 16جنوری کو دہلی میں دو فوجی یونٹوں کی غیر قانونی نقل و حرکت کو جواز بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نقل و حرکت سے فوجی بغاوت کا خدشہ پیدا ہوا تھا اور حکومت نے اسی وقت سیکریٹری دفاع جو ملائیشیا کے دورہ پر تھے انہیں واپس بلالیا تھا۔ ایک بھارتی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے ان رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی بغاوت کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں۔ بھارتی آرمی چیف کا عہدہ انتہائی باوقار ہے جس کا احترام کیا جانا چاہئے۔انھوں نے کہا حکومت کی اجازت کے بغیر فوجی دستوں کی نقل و حرکت بارے رپورٹس بھی بے بنیاد ہیں اور اس کی وزارت دفاع پہلے ہی تردید کرچکی ہے۔ واضح رہے کہ ان دنوں بھارتی آرمی چیف اور حکومت کے درمیان شدید تنازع چل رہا ہے اور ان میں اختلافات کی بھی خبریں ہیں۔ پہلے تو آرمی چیف کی عمر کے حوالے سے تنازع ہوا پھر فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں کمی کے حوالے سے آرمی چیف کا بیان سامنا آیا جس پر حکومت اور آرمی چیف میں اختلافات تھے۔