05 اپریل ، 2012
کوئٹہ…چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ بلوچستان بھی ملککے دیگر علاقوں کی طرح اہم ہے،وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جو آئین پر عمل کرتی ہیں،بلوچستان میں صنعتیں،اسکول اور یونیورسٹیاں کم ہیں،بلوچستان ہائیکورٹ بار کے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ ملک کیلیے بلوچستان کے بلوچوں ،پشتونوں سمیت کسی بھی برادری کی قربانی کوئی ڈھکی چھپی نہیں ،بلوچستان کی صورتحال دیکھ کر افسوس ہوتا ہے،ملک میں جب بھی جمہوریت چلنے لگی تب اس پر شب خون مارا گیا ،فوجی وغیرفوجی ادوار میں ناقص حکمرانی سے بلوچستان بہت متاثر ہوا،بدقسمتی سے قانون کے عدم نفاذ کے باعث بھی یہاں صورتحال دگرگوں ہوئی،اس اہم صوبے میں جو ترقی ہونی چاہیے تھی وہ نہیں ہوئی،انھوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے لیے بلوچوں کی جدو جہد اور قربانیوں کو بھلایا نہیں جاسکتا،آئین کے تحت بلوچستان کے مسائل کا حل تلاش کیا جائے،آئین میں تمام مسائل کا حل موجود ہے۔کسی کی بھی حب الوطنی پر شک نہیں کرنا چاہیے۔قانون سے بالا تر کوئی نہیں ،عدلیہ بلوچستان میں پائیدار امن کیلیے اپناکردار ادا کریگی،بلوچستان میں پائیدار امن کیلیے ریاستی ادارے اپنا کردار ادا کریں، ماورائے عدالت قتل کے واقعات پرافسوس ہوتا ہے،اگر کسی شخص پر الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے،جمہوری نظام میں شہریوں کے تحفظ کی ذمے دار ریاست ہوتی ہے،ڈسٹرکٹ عدالتوں میں میرٹ پر فیصلے کیے جائیں۔