28 مارچ ، 2014
کراچی… محمد رفیق مانگٹ…آئندہ میزائلوں، طیاروں اور خلائی راکٹوں میں تیل کی بجائے بیکٹیریا سے حاصل ہونے والاسپر طاقتور ایندھن استعمال کیا جائیگا۔بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ ایک سائنسی تحقیق کے حوالے لکھتا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل سے طاقتور ایندھن JP-10 کی جگہ انتہائی سستے ذریعے سے حاصل ہونے والا ایندھن لے گا۔جسے خلائی راکٹ اور میزائلوں میں استعمال کیا جائے گا۔ یہ طاقتو ربائیو فیول ایک بیکٹریا سے حاصل ہو گا،جس کی قیمت صرف تین ڈالر فی گیلن ہوگی،جب کہ اس وقت جہازوں میں استعمال ہونے والا جے پی ٹن25ڈالر فی گیلن سے زیادہ قیمت کا ہے۔جارجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین نے درختوں سے حاصل ہونے والے ہائیڈروکاربن pinene کے مرکب سے بیکٹیریا تیار کیا ہے اس سے حاصل ایندھن میزائلوں اور دوسرے فضائی اور خلائی ایپلی کیشنز میں جے پی 10 کی جگہ استعمال کیاجائے گا۔درختوں کے اینزائم سے تیار یہ بیکٹریا قابل آتش مائع گزشتہ مرکب سے چھ گنا زیادہ پیداوار دے گا،محققین اس کیمیکل کی پیداوار 26گنا زیادہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جے پی 10پٹرولیم کی جگہ لینے کیلئے اس مائع Pinene (C10H16) کو ابھی کئی ڈرامائی مراحل سے گزارنے کی ضرورت ہوگی۔سائنسدانوں کو یقین ہے کہ ان کے مقصد میں درپیش بڑی رکاوٹ کی نشان دہی ہو گئی۔ پٹرولیم مصنوعات سے تیار جے پی 10کے مقابلے میں Pinene (C10H16) سے حاصل ایندھن انتہائی سستا ہو گا۔ جے پی 10ایک طاقتور ایندھن ہے جو پٹرول اور ڈیزل سے زیادہ انرجی کثافت رکھتا ہے، ایک بیرل تیل سے جے پی 10کی مقدار بہت کم حاصل ہو تی ہے۔ جب کہ درختوں سے حاصل مرکب سے یہ بہت زیادہ مقدار میں حاصل ہوگی۔سائنس دان پٹرول اور ڈیزل کی جگہ اس بائیو فیول کو لانے کی کوشش میں ہیں۔ محدود فراہمی کی وجہ سے جے پی 10کی فی گیلن قیمت25ڈالر سے بھی زیادہ ہے۔ اگر پٹرول کے متبادل یہ ایندھن تیا ر ہوگیا تو ا سکی قیمت 3ڈالر فی گیلن ہوگی۔