31 مارچ ، 2014
لیہ …لیہ میں 13سالہ لڑکی بااثر ملزمان کی درندگی کا نشانہ بنی، ایک سال تک دربدر کی ٹھوکریں کھاتی رہی، مگر انصاف نہ ملا تو پریس کلب پہنچی اور خود کو والدہ سمیت پنجرے میں بند کرکے تالا ڈال دیا۔پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں اجتماعی زیادتی کا شکار فرسٹ ایئرکی طالبہ نے ناانصافی کے خلاف خود کو تھانے کے سامنے پہنچ کر آگ کے شعلوں میں جلالیا۔چنیوٹ میں بھی درندگی کا شکار ایک لڑکی انصاف کیلئے ٹھوکریں کھاتی رہی، مجبورا عدالتی احاطے میں پہنچ کر زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی تاہم وکیلوں نے اسے بچالیا اور اب لیہ میں حوا کی ایک اور بیٹی رسوائی کا شکار ہے۔سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے ملزمان نے 13 سال کی لڑکی کو ایک سال قبل اپنی ہوس کا نشانہ بنایا، لڑکی تھانے کی ٹھوکریں کھاتے کھاتے تھک گئی لیکن انصاف نہ ملا۔متاثرہ خاندان کی طرف سے پولیس حکام کو دی گئی درخواست پر دو ملزمان پکڑے گئے لیکن انہیں مسلم لیگ نواز کے ایک ایم این اے نے شخصی ضمانت پر پر قانون کے شکنجے سے چھڑا لیا اور لڑکی پر مک مکا کے لیے دباوٴ ڈالتے رہے۔لڑکی کے والد اور دیگر اہل خانہ بھی پریس کلب پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے ہیں ان کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔