07 اپریل ، 2012
اسکردو … سیاچن گلیشیئر کے گلیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے 100 سے زائد فوجی افسران اور جوانوں کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ کچھ شہداء کی لاشیں نکال لی گئی ہیں تاہم خراب موسم اور کمیونی کیشن سسٹم نہ ہونے سے امدادی کارروائیوں میں مشکل پیش آرہی ہے۔ عسکری ذرائع کے مطابق صبح 6 بجے پیش آنے والے اس سانحہ کے فوری بعد امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئیں لیکن علاقے میں خراب موسم کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے بھاری مشینری لے کر ایک ہیلے کاپٹر اسکردو پہنچا ہے تاہم گلیاری سیکٹر، گھانچے سے تقریباً 100 کلو میٹر آگے ہے اور وہاں یہ مشینری پہنچانا خاصا مشکل ہے۔ عسکری ذرائع کے مطابق امدادی آپریشن کیلئے سیاچن کے قریبی سیکٹرز سے بھی فوجی جوان موقع پر پہنچا دیئے گئے ہیں اور پہلی ترجیح زخمیوں کو نکالنا ہے۔ گلیاری سیکٹر میں جب تودا گرا تو زیادہ تر فوجی اہلکار سو رہے تھے اور کوئی بھی اپنے بچاوٴ کی کوشش نہیں کرسکا۔