08 اپریل ، 2012
کراچی ... کراچی میں حالیہ کشیدگی پر قابو پانے کے لئے محکمہ داخلہ سندھ نے ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ کراچی پولیس چیف نے کہا ہے کہ کسی بھی علاقے میں پولیس پر حملہ ہوا تو اس کا ذمہ دار علاقہ ایس ایچ او اور ایس پی ہوگا۔ کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں عام شہریوں، سیاسی جماعت کے کارکنان اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر قابو پانے کے لئے محکمہ داخلہ سندھ نے وہی پرانا طریقہ اختیار کیا اور موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس پابندی کا اطلاق آج صبح 8 بجے سے ایک ماہ کے لئے ہوگا۔ دوسری جانب کراچی پولیس چیف اختر گورچانی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ پولیس افسران اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔شہر کے کسی بھی علاقے میں پولیس پر حملے کی ذمہ داری علاقہ ایس ایچ او اور ایس پی پر عائد ہوگی۔ انھوں نے تمام علاقوں میں اسنیپ چیکنگ کو یقینی بنانے اور مشتبہ گاڑیوں اور افراد کی تلاشی لینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ اعلانات، پابندیاں اور دعوے اپنی جگہ لیکن کراچی میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاکتوں کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا اور آج بھی سائٹ کے علاقے فرنٹئیر کالونی اورحسن اسکوئر کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوئے۔ سپر ہائی وے کے قریب نامعلوم افراد نے ایک مسافر وین کو آگ لگا دی۔ گزشتہ روز بھی فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔