10 اپریل ، 2012
اسلام آباد… حکمران جماعت پیپلزپارٹی میں ان دنوں مسائل سے دوچار سابق وزیر قانون بابراعوان نے بالاآخر ، توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے ۔ بابراعوان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے آج اپنے موکل کا تحریری معافی نامہ ، سپریم کورٹ آفس میں جمع کرایا، یہ معافی نامہ چار صفحات اورآٹھ نکات پر مشتمل ہے ، معافی نامہ میں بابراعوان نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ان کی ہتک آمیز پریس کانفرنس والے اقدام کو ایک اکھڑ بچے کا اقدام سمجھا جائے ، بابراعوان نے لکھا ہے کہ انکا یہ معافی نامہ ، عدالت کا وقار قائم رکھنے کیلئے ہے، وہ غیر مشروط معافی مانگتے ہیں اور خصوصی طور پر وہ جسٹس آصف کھوسہ سے یہ معافی مانگ رہے ہیں ، معافی نامہ کی درخواست میں کہاگیاہے کہانکا معافی نامہ قبول کرکے توہین عدالت کا نوٹس ، خارج کیا جائے ۔ توہین عدالت کے مقدمہ کی سماعت جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس اطہر سعید پر مشتمل بنچ نے کی تو علی ظفر نے اپنے موکل کے بیرون ملک ہونے کا جواز پیش کرتے ہوئے حاضری سے استثنی کی درخواست بھی کی، گزشتہ دو سماعتوں پر بھی فردجرم عائد کرنے کی کارروائی نہیں ہوسکی تھی، آج عدالت نے بابراعوان کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیاکہ آئندہ سماعت پر بابراعوان لازمی ، عدالت آئیں، انکی معافی نامہ والی درخواست کو بھی اسی سماعت پر دیکھا جائے گا، بعد میں سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔