12 اپریل ، 2012
اسکردو… سیاچن کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے پھنسے ایک سو انتالیس جوانوں کی تلاش کیلئے پاک فوج کی کوششیں جاری ہیں ، سرچ اور امدادی کام کے لیے چھٹے مقام کی نشاندہی بھی کردی گئی ہے۔گیاری سیکٹر میں امدادی کاررواائیوں کا آج پانچواں دن ہے اور پاک فوج کے جوان اپنے ساتھیوں کو برف سے نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آپریشن میں پندرہ بھاری مشینیوں سے کام لیا جارہا ہے جن میں ڈمپرز ، ڈوزرز، ایکسکیویٹرز اور لوڈر شامل ہیں۔ تودہ گرنے والی جگہ پر چھٹے ترجیحی مقام کی نشاندہی بھی کردی گئی ہے۔ جس کے بعد امدادی کام میں تیزی آگئی ہے۔ تودے کے نیچے پھنسے فوجیوں کے رہائشی مقام تک پہنچنے کیلیے ایک مقام پر 115 فٹ تک کھدائی کر لی گئی۔ اب رہائشی مقام تک پہنچنے کے لئے تین میٹر قطر کی ایک سو تیس فٹ طویل سرنگ بنانے کا کام جاری ہے۔ 450میٹر طویل ٹریک بچھائے جانے کے بعد اسے مزید بہتر بنالیا گیا ہے ۔دوسری جناب محکمہ موسمیات نے سیاچن میں آج رات برفباری کی پیش گوئی کی ہے۔ جس کے بعد امدادی کام میں رکاوٹ پیش آسکتی ہے۔تاہم محکمہ موسمیات کے مطابق سیاچن کیلئے آج شام تک پروازیں ممکن ہوجائینگی، جس کے بعد غیر ملکی ماہرین کی ٹیموں کے سیاچن پہنچنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ ادھر برفانی تودے تلے دب جانے والے سوا سو سے زائد فوجیوں میں سے نوے سے زائد کی تصاویر جاری کردی گئی ہیں ان میں 92 فوجی اور 2 سویلین ملازم شامل ہیں، ان تصاویر کو آئی ایس پی آر کی ویب سائیٹ پر بھی جاری کردیا گیا ہے