02 جولائی ، 2014
اسلام آباد...... سپریم کورٹ نےحج کرپشن کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری میں ناکامی پر ڈی جی ایف آئی اے پر برہمی کا اظہارکیا ہے۔ ججز کا کہناہے کہ رپورٹ میں حاجیوں کو لوٹنے کا اعترف کیا گیا۔ ملزم کی گرفتاری ایف آئی اے کے بس میں نہیں تو کوئی اور بندوبست کریں گے ۔ مفرور ملزمان کی گرفتاری اور کیس کی تحقیقات میں پیش رفت سے آگاہ کرنے کےلیے ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈی جی ایف آئی غالب علی بندیشہ نے عدالت سے استدعا کی کہ بتانے کے لئے بہت کچھ ہے، انہیں چیمبر میں سن لیا جائے، یہ معلومات میڈیا پر آ گئیں تو مسئلہ ہو گا۔ جسٹس گلزار نے استفسار کہا کہ اس میں خفیہ والی کیا بات ہے؟حج کا معاملہ ہے سب کے سامنے بتائیں۔ یہ کوئی عام آدمی نہیں لگتا جس کو پکڑنے کے لئے حکومت کو اتنے ذرائع لگانے پڑ رہے ہیں ۔پھر بھی یہ آدمی کسی کے قابو نہیں آ رہا۔ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم احمد فیض کے ریڈ وارنٹ بھی جاری ہوئے ہیں۔2011 میں ملزم کی ملک بدری کی درخواست بھی سعودی عرب میں دائر کی گئی ۔اس کیس میں مزید پیش رفت کی رپورٹ موجود ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ 4 سال ہو گئے، ایک شخص نے پورے ملک کو چکما دے رکھا ہے، گرفتار نہ ہو سکا، یہ ہم نہیں آپ کی رپورٹ کہتی ہے کہ حاجیوں خوب لوٹا گیا، رپورٹا رپارٹی کا فیشن ختم کریں ۔اپنی رپورٹس اپنے پاس ہی رکھیں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا اگر آپ کے بس کا کام نہیں تو ہم کوئی اور بندوبست کر لیتے ہیں۔