02 جولائی ، 2014
اسلام آباد........سنگین غدای کیس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ نے بیان دیا ہے کہ جنرل پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگاتے ہوئے مسلح افواج کے سربراہوں سمیت کسی سے مشورہ نہیں کیا تھا، بطور آرمی چیف جنرل کیانی نے ایمرجنسی اور پی سی او ختم کرنے کا حکم نہیں دیا۔ شاہد خان کا کہنا ہے کہ وہ کوئی آئینی ماہر نہیں کہ جنرل کیانی کو پرویزمشرف کا ساتھی اور مددگار قرار دیں۔جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی خان پر مشتمل خصوصی عدالت نے ملزم پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی52ویں سماعت کی ۔ وکیل صفائی بیرسٹر فروغ نسیم نے سیکریٹری داخلہ اور شکایت کنندہ شاہد خان کے بیان پر 4 دن سے جاری جرح مکمل کر لی۔ وکیل صفائی فروغ نسیم نے اپنی جرح سمیٹتےہوئے سیکریٹری داخلہ سے پوچھا کیا یہ بات درست ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے ذاتی انتقام ، عناد کی بنیاد پر صرف اکیلے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ قائم کیا۔ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ایسا کہنا غلط ہو گا۔ اس موقع پر جب جسٹس فیصل عرب نے بیان لکھوانے کے لیے عدالتی اہلکار کو ہدایات دینا شروع کیں تو وزیر اعظم نواز شریف کی بجائے صدر میاں محمد نواز شریف کہہ گئے جس پر فروغ نسیم نے کہا کہ روزے کے دوران ایسا ہو جاتا ہے جس پر عدالت میں قہقہہ لگا۔سیکریٹری داخلہ نے کہا یہ بات غلط ہے کہ وہ بطور سیکریٹری داخلہ وزیر اعظم ہاؤس سے آنے والی ہدایات پر من و عن عمل کرتے تھے۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے جب پوچھا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے پرویز مشرف کے خلاف تفتیش، تحقیقات اور شکایت کا اندراج جانبدارانہ ، غیر منصفانہ،بددیانتی ، فراڈ اور وزیر اعظم کے دباؤ پر کیا گیا ہے۔ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ یہ بات درست نہیں ہے ، پرویز مشرف نے ایمرجنسی کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وزیر اعظم، کابینہ ،مسلح افواج کے سربراہوں ، سینئر فوجی اہلکاروں ، گورنرز ، وزراء اعلیٰ ٰاور دیگر سیاستدانو ں سے مشورہ نہیں کیا اور یہ بات بھی درست نہیں کہ مشاورت کی ایسی دستاویزات جان بوجھ کر چھپا دی گئی ہوں یا ضائع کر دی گئی ہوں۔ سیکریٹری داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنرل پرویز مشرف کا اقدام آرٹیکل 6میں آتا ہے وہ اس بات پر رائے نہیں دے سکتے کہ آرٹیکل 6موجودہ ہئیت میں قابل نفاذ نہیں ہے ۔ جرح مکمل ہونے پر وکیل استغاثہ اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ جمعرات کو مزید چار گواہوں کے بیانات قلم بند کرائے جائیں گے جس کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی۔