02 جولائی ، 2014
کراچی........جیونیوز کی نشریات کی بحالی کے لیے صحافتی تنظیموں نے ملک کے دوسرے شہروں میں بھی مظاہرے کیے،پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر جیو ٹی وی سمیت دیگر چینلز کی نشریات بند کئے جانے کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے بدھ کے روز بھی صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے کی قیادت سکھر پریس کلب کے صدر لالہ اسد پٹھان اور سکھر یونین آف جرنلسٹ کے صدر جان محمد مہر نے کی۔حتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے پیمرا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جیو سمیت دیگر چینلزکی بندش ناقابل برداشت ہے۔مقررین نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے جیو ٹی وی کی نشریا ت کی بحالی کے باوجود ملک کے مختلف علاقوں میں کیبل آپریٹرز نے جیو ٹی وی کی نشریات کو بند کر رکھا ہے لیکن حکومت یا متعلقہ ادارے اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔جیو کی نشریات کی مکمل بحالی کے حق میں پانچویں روز بھی صحافیوں نے فیصل آباد پریس کلب میں احتجاج کیا۔ صحافیوں نے آزادی صحافت اور جیو نیوز کی مکمل بحالی کے لیے نعرے لگائے۔صحافیوں نے پریس کلب سے ضلع کونسل تک احتجاجی ریلی بھی نکالی۔کوئٹہ میں میر خلیل الرحمن روڈ پر جنگ دفتر کے سامنے جنگ اخبار اور جیو ٹی وی کی نشریات کی جزوی بندش کے خلاف جنگ ایمپلائز یونین کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جنگ ایمپلائز یونین کے رہنما عبدالمالک سیاپاد، میاں محمد صدیق اور جنگ کوئٹہ کے منیجر محمد اظہر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت پر پابندی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور جنگ ایمپلائز یونین جنگ ،جیو سمیت دیگر چینلز کی مکمل بحالی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔