پاکستان
23 جنوری ، 2012

سندھ اسمبلی اجلاس: نیشنل پیپلزپارٹی کے ارکان کا ایوان سے واک آوٴٹ

سندھ اسمبلی اجلاس: نیشنل پیپلزپارٹی کے ارکان کا ایوان سے واک آوٴٹ

کراچی … سندھ اسمبلی میں نیشنل پیپلزپارٹی کے ارکان صوبائی سرحدوں کو آئینی تحفظ دینے کی قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اجلاس سے واک آوٴٹ کرگئے۔ نیشنل پیپلزپارٹی کو صوبائی سرحدوں کو آئینی تحفظ دینے اور آئین کی مجوزہ 20 ویں ترمیم کے بل کے خلاف قرار داد سے دستبردار کرانے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اور نیشنل پیپلزپارٹی کے ارکان کا وزیراعلیٰ چیمبر میں اجلاس ہوا، جو بلانتیجہ ختم ہوگیا۔ جس کے بعد تین گھنٹے تاخیر سے اسپیکر نثار کھوڑو کی زیرصدارت اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، وقفہ سوالات کے بعد این پی پی کے مسرور جتوئی نے قرار داد پر بات کرنا چاہی تو اسپیکر نے انہیں روک دیا، وزیراعلیٰ سندھ کی تقریر کے دوران بھی مسرور جتوئی نے کئی بار قرار داد پیش کرنے کی اجازت مانگی جس پر اسپیکر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی گفتگو کا احترام کیا جائے، ایوان بھاگا نہیں جارہا۔ ایاز سومرو نے کہا کہ نام نہاد قوم پرست خواہ مخواہ شور مچا رہے ہیں، کسی نے سندھ دھرتی کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو سب سے پہلے ہم اس کے سامنے ہوں گے، اس دوران عارف مصطفیٰ جتوئی اور مسرور جتوئی ایوان سے واک آوٴٹ کرگئے۔ ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ وہ ایاز سومرو سے مکمل متفق ہیں۔ الطاف حسین کہہ چکے ہیں کہ سندھ کی تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ قوم پرست جماعتوں کے اتحاد سندھ بچاوٴ کمیٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ نے بھی مہمانوں کی گیلری سے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔

مزید خبریں :