23 جنوری ، 2012
کراچی … جسٹس مقبول باقر کو ملنے والی دھمکیوں اور سندھ ہائیکورٹ میں ججوں کی کمی پر تجاویز کیلئے سندھ ہائیکورٹ بار کا اجلاس ہوا۔وکلاء رہنماوٴں نے کہا کہ ایک ماہ میں ججوں کی کمی پوری نہیں کی گئی توسڑکوں پر آسکتے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ بار کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایم لاء کالج کے سابق پرنسپل عمر فاروق کا کہنا تھا کہ عدلیہ بدترین وقت میں داخل ہوچکی ہے، ججوں کودھمکیاں مل رہی ہیں، وکیل قتل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک ایک وکیل کے قاتلوں کو بھی گرفتار نہیں کیا جاسکا، وکیل رہنما امجد بخاری کا کہنا تھا کہ پی سی او ججوں میں اچھے ججز موجود تھے لیکن ان کو فارغ کیا گیا، آج ہائیکورٹ کے لئے جج نہیں مل رہے۔ صلاح الدین گنڈا پور نے کہا کہ ایک مہینے میں ججوں کی کمی پوری کی جائے ورنہ عدالت کی حرمت کے لئے سڑکوں پر آنے والے عوام کو انصاف دلانے کے لئے بھی سڑکوں پر لاسکتے ہیں۔