23 جنوری ، 2012
اسلام آباد … چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ موجودہ انتخابی فہرستوں پر ضمنی انتخابات پر پابندی سے متعلق سپریم کورٹ کا حکم غیر آئینی ہے تاہم سیکریٹری الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ عدالتی حکم پر عمل کیا جائے گا جبکہ حتمی نئی ووٹر لسٹیں 25 مئی تک تیار ہو سکیں گی۔ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے اجلاس کے دوران چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ حامد علی مرزا نے کہا کہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن اسمبلیوں کی کسی بھی خالی نشست پر 60 دن کے اندر انتخاب کرانے کا پابند ہے اور اس وجہ سے سپریم کورٹ کی جانب سے موجودہ ووٹر لسٹوں پر الیکشن نہ کرانے کا حکم غیر آئینی ہے۔ تاہم اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کے دوران جب سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ آئین میں تو 60 دن کے اندر ہی ضمنی الیکشن کرانے کا لکھا ہے مگر سپریم کورٹ کا حکم تسلیم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سیاسی جماعت سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف عدالت سے رجوع کرنا چاہتی ہے تو کرے، ضرورت پڑی تو الیکشن کمیشن بھی عدالت جا سکتا ہے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں نئی حلقہ بندیاں نہیں کی جائیں گی جبکہ نئی ابتدائی ووٹر لسٹیں فروری کے آخری ہفتے میں ملک بھر میں 65 سینٹرز پر آویزاں کی جائیں گی، ووٹر فہرستوں میں اپنا اندراج شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کے ذریعے بھیج کر بھی چیک کر سکے گا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق حتمی ووٹر لسٹیں 25 مئی تک تیار ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ووٹرلسٹوں کی تیاری کسی کے حکم پر نہیں بلکہ الیکشن کمیشن نے خود ہی اقدام لیتے ہوئے 2009ء میں شروع کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کا حق دینے کی تجویز زیر غور ہے۔