16 اپریل ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں فرقہ ورانہ قتل کے واقعات کی رپورٹ طلب کرلی ہے، چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری نے کہاہے کہ بلوچستان میں لاپتاافراد کہاں ہیں اسکا پولیس حکام کو علم ہے لیکن وہاں جانے سے ان کے پر جلتے ہیں۔ چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت کی ،عدالت نے آئی جی بلوچستان کے نہ آنے اور مطلوبہ 3 افراد کو پیش نہ کئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان تین افراد کو کل ہر حال پیش کرنے کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلوچستان میں 2 ہفتوں کے دوران 24 لاپتا افراد مارے جاچکے ہیں، صوبائی وزیر ظفرزہری کا کہناہے کہ اغواء کے واقعات میں ایف سی اور وزراء ملوث ہیں، عدالت نے کوئٹہ میں فرقہ ورانہ قتل واقعات پر ایڈووکیٹ جنرل سے 3 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔