پاکستان
16 اپریل ، 2012

بنوں جیل پر حملہ ، 4اعلیٰ سرکاری افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

بنوں جیل پر حملہ ، 4اعلیٰ سرکاری افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا

پشاور… بنوں جیل واقعہ پر وزیر اعلی خیبر پختون خوا نے چارسرکاری افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے جبکہ واقعہ کی انکوائری کے لئے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔سیکریٹری داخلہ خیبر پختون خوا اعظم خان نے جیونیوزکو بتایا کہ وزیراعلی خیبر پختون خوا امیر حیدرخان ہوتی نے کمشنربنوں عبداللہ خان محسود ،آئی جیل خانہ جات ارشد مجید مہمند ڈی آئی جی پولیس رینج بنوں محمد افتخار خان اور محمد زاہد ڈپٹی سپرٹینڈنٹ بنوں جیل کو انکے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کے لئے ڈاکٹر احسان الحق ،محمد مشتاق جدون سکریڑی تعلیم خیبر پختون خوا اور سید عالمگیر شاہ اسپشل سکریڑی ہوم پر تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کو پندرہ دن کے اندر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ آج بنوں جیل پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کر دی گئی تھی جس رپورٹ میں واقعے کو پولیس کی غفلت اور انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنوں جیل پر سو سے ڈیڈھ سو مسلح افراد نے حملہ کیا جو 25 گاڑیوں میں آئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے دو گھنٹے تک جیل میں کارروائی کی۔رپورٹ میں اس امر پر حیرانگی کا اظہار کیا گیا ہے کہ ایک کلو میٹر سے کم فاصلے پر ایک تھانہ جبکہ چار کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر دو پولیس تھانے واقع ہیں اس کے باوجود پولیس بروقت کارروائی کے لئے موقع پر نہ پہنچ سکی۔رپورٹ میں واقعے کو انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی قرار دیا گیا ہے اور اسکی تحقیقات کا بھی کہا گیا ہے۔

مزید خبریں :