16 اپریل ، 2012
کراچی … ایڈیشنل سیشن جج عبدالرزاق میمن نے لیاری کے علاقے میں ثاقب عرف سخی اللہ کے قتل پر پولیس رپورٹ کو نامکمل قرار دیتے ہوئے دوبارہ تفتیش کرکے نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ثاقب عرف سخی اللہ کی خالہ بلقیس خانم نے لیاری میں پولیس کے ہاتھوں مبینہ طور پر ہلاک ہونے والے اپنے بھانجے کے قتل کی ایف آئی آر پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول، وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے خلاف درج کرانے کیلئے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے ایس ایچ او چاکیواڑہ کو حکم دیا تھا کہ وہ مدعیہ کا بیان ریکارڈ کریں اور اگر کیس بنتا ہو تو ایف آئی آر درج کریں۔ آج ایس ایچ او چاکیواڑہ اسلم گجر نے رپورٹ پیش کی کہ انہوں نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 154 کے تحت ثاقب عرف سخی اللہ کی خالہ بلقیس خانم کا بیان قلمبند کیا اور تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ نبیل گبول، رحمان ملک اور چوہدری اسلم کے خلاف کیس نہیں بنتا کیونکہ سخی اللہ کی موت پولیس مقابلے میں ہوئی تھی۔ عدالت نے رپورٹ کو نامکمل قرار دیتے ہوئے،پولیس کو دوبارہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔