16 اپریل ، 2012
اسلام آباد … سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے گزشتہ 50 برس کے عام انتخابات کی پولنگ اسکیم طلب کرلی ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پولنگ اسٹیشن، اسکولز کی بجائے مساجد میں ہونے چاہئیں اور کم از کم 50 فیصد ووٹ لینے والا کامیاب قرار پانا چاہئے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے انتخابی اخراجات کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن نے 2008ء کے انتخابات میں کم ٹرن آوٴٹ والے 108 حلقوں کی تفصیلات پیش کیں اور بتایا کہ این اے ون پشاور میں ووٹرز کا ٹرن آوٴٹ 22.98 فیصد رہا،جیتنے والے غلام احمد بلور نے 11 فیصد ووٹ لئے۔ جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ تب ہی تو ریلوے کا یہ حال ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بدقسمتی سے صرف 11 فیصد ووٹ لینے والا 3 لاکھ سے زائد ووٹرز کی نمائندگی کررہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بتایاکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد بڑھانے کیلئے نجی اسکولز کی عمارت لینے کی تجویز بھی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ نجی اسکولز والوں کی کوئی نہ کوئی سیاسی وابستگی ہوگی، پھر تو مسائل پیدا ہوں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دور میں مساجد میں ہی عوامی مسائل سنتے تھے، ایسی تجویز لائی جائے کہ پولنگ اسٹیشنز اسکولز کی بجائے مساجد میں ہوں، عدالت کو علم ہے کہ پولنگ اسکیم، الیکشن کمیشن نہیں پٹواری بناتا ہے۔ کیس کی مزیدسماعت کل کی جائے گی۔