پاکستان
14 ستمبر ، 2014

جمہوریت کا راگ الاپنے والوں نےبلدیاتی الیکشن نہیں کرائے،الطاف حسین

 جمہوریت کا راگ الاپنے والوں نےبلدیاتی الیکشن نہیں کرائے،الطاف حسین

لندن.......متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے عالمی یوم جمہوریت پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ جمہوریت ایک ایسے نظام کا نام ہے جس میں کسی بھی معاشرے کے تمام شہریوں کو اپنے سیاسی ، معاشی ، ثقافتی ، سماجی اور مذہبی طور طریقوں کے مطابق زندگی گزارنے کی کھلی آزادی ہوتی ہے اور قومی وسائل پر اس معاشر ے کے تمام افراد کا یکساں حق ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے گزشتہ 67برسوں سے ہمارے ملک میں حقیقی جمہوریت نافذ نہیں ہوسکی ہے اس عرصے میں جمہوریت کا راگ الاپنے والی حکومتوں نے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کی جانب خاطر خواہ توجہ نہیں دی اور جمہوریت کی نر سری کہلانے والی مقامی حکومتوں کے نظام کو کبھی نافذ العمل ہی نہیں کیا لہٰذا ملک میں نچلی سطح تک جمہوریت کے ثمرات آج تک منتقل نہیںہوئے اس وجہ سے پاکستان کے کونے کونے میں بسنے والے غریب عوام مزید پسماندگی اور تنگی کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ صرف چند خاندانوں ،جاگیر داروں ، وڈیروں اور کرپٹ سر مایہ داروں نے ملک کے 98%فیصد غریب ،کسان، مزدور پر اپنی اجارہ داری قائم کر کے اس تسلط کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے جبکہ ہمارا دین اسلام نے بھی معاشرے کے تمام افراد کو متوازی حقوق فراہم کرنے کی تعلیمات دی ہیں اور انسانوں کو رنگ ، نسل ، علاقے ، زبان یا دولت کی بنیاد پر ایک دوسرے سے عرفہ قرار نہیں دیا ہے مگر ہمارے حکمران اپنے مفادات کی غرض سے اسلامی تعلیما ت کی بھی غلط تشریح کر کے ملک کے مظلوم و محروم عو ا م کے حقوق غصب کر تے آئے ہیں ۔ الطاف حسین نے ملک کی موجودہ صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان معاشی ، معاشرتی ، سیاسی ، سماجی ، مذہبی ، ثقافتی اور بین الاقوامی تعلقات کی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ملک میں غریب و امیرکا واضح فرق اور غریب عوام کو ان کی زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم نا کرنا ہے ۔ الطاف حسین نے کہا کہ ہمارے ملک میں جمہوریت کے نام پر عوام سے مذاق کا یہ سلسلہ آج ہمیں اس نہج پر لے آیا ہے جہاں ہمارے پاس واپسی کی امید انتہائی کم رہ گئی ہے اور پاکستان مزید پستی کی جانب گامزن ہے۔الطاف حسین نے کہاکہ ملک کی موجودہ مخدوش صورتحا ل اس بات کی متقاضی ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کا نظام نافذ کرکے غریب ، مظلوم و محرو م عوام کی بنیادی سہولیات انکو انکی دہلیز تک فراہم کی جائیں، امیر غریب کا فرق ختم کر کے تمام پاکستانیوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات دی جائیں اور غریب و متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ و باشعور عوام بالخصوص نوجوانوں کو قومی سیاست کا حصہ بنا کر انہیں اپنے ملک کیلئے بہترفیصلوں کا اختیار فراہم کیا جائے ۔دریں اثنا الطاف حسین نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود ایم کیو ایم کے کارکنوں سے بالعموم اور صوبہ سندھ کے تمام ذمہ داران ، کارکنان و ہمدردوں سے با لخصوص بشمول تمام ذیلی ونگز اور شعبہ جات سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ یونٹوں ، سیکٹروں ، زونل آفسوں سے ایک مکمل فارم (پروفارمہ )بتاریخ18ستمبر 2014؁ ء سے آفس کے کھلنے کے وقت سے لیکر بند ہونے تک حاصل کر سکتے ہیں ۔ جبکہ یہ فارم 90کراچی سے 24گھنٹے کسی بھی وقت حاصل کیا جا سکتا ہے ساتھ میں ایک عدد فوٹو گراف (پاسپورٹ سائز ) اور شناختی کارڈ (CNIC)کی ایک کاپی اور جن کے پاس تعلیمی اسناد ہوںاس کی فوٹو کاپی بھی ساتھ منسلک کر یں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان 25ستمبر تک اپنے تمام فارم کوائف کے ساتھ بھر کر متعلقہ یونٹوں اور مرکز میں جمع کرا سکتے ہیں ۔ فارم کو انتہائی صاف ، نمایاں اور خوشخط اندازمیں تحریر کیا جائے ۔ علاوہ ازیںقائد تحریک الطاف حسین نے دریا چناب میں شیر شاہ کے قریب باراتیوں کی کشتی اُلٹ جانے کے نتیجے میں دلہا سمیت 10افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ایک تعزیتی بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ مجھ سمیت ایم کیو ایم کے تمام کارکنان حادثے پر غم زدہ ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ڈوب کر جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے درجات بلند کر کے انہیں اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوا ر لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کر نے کی ہمت عطافر مائے ۔(آمین)۔

مزید خبریں :