16 ستمبر ، 2014
اسلام آباد.......پاکستان عوامی تحریک نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا ہے کہ وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سمیت کسی بھی سرکاری عہدیدار کے استعفے کا مطالبہ ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔تاریخ گواہ ہےکہ مہذب ممالک میں عوامی دبائو پرکئی سربراہ مملکت استعفیٰ دے چکے ہیں۔پاک فوج کو حساس سیاسی معاملے سے دور رکھنا چاہیے۔پاکستان عوامی تحریک کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے اے این پی اور بی این پی عوامی کے وکیل رضا ربانی کے سوالات کے جوابات جمع کرائے جن میں کہاگیاہے کہ پنجاب پولیس کے ہاتھوں 14 بے گناہ افراد کی ہلاکت کی حتمی ذمہ داری وزیر اعلیٰ پنجاب پر آتی ہے اور ان کا استعفیٰ مانگنا درست ہے ،ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے پاکستان عوامی تحریک کے مطالبے کی تائید کی ہے، پاکستان عوامی تحریک نے اپنے شرکاء کو ہر حال میں پرامن رہنے کی ہدایت کی ہے۔حکومت نے آرمی چیف کو سہولت کار کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی جسے پاکستان عوامی تحریک نے مسئلہ کے حل کے لیے خوش آمدید کہا، وزراء کی جانب سےسہولت کار اور ثالث کی بحث نے فوج کے ممکنہ کردار کو ختم کر دیا، پاک فوج سے منسوب کر کے بیانات کےبارےمیں سوال مفروضے پر مبنی ہے۔