پاکستان
16 ستمبر ، 2014

نئے صوبوں کا قیام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،، الطاف حسین

 نئے صوبوں کا قیام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،، الطاف حسین

لندن… متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطا ف حسین نے کہاہے کہ پاکستان میں نئے صوبوں کا قیام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ،نئے صوبوں کے قیام سے وفاق کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتا ہے، ملک کی تمام چھوٹی بڑی سیاسی جماعتیں صو بہ پنجاب ،صوبہ خیبرپختونخوا اور صوبہ بلوچستان میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ بار بار کرتی رہی ہیں بلکہ پیپلز پارٹی نے تو قومی اسمبلی میں نئے صوبوں کے قیام کا بل بھی جمع کرایا ہوا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ملک کے ممتاز دانشور ، سینئرترین صحافی اجمل دہلوی سے ٹیلی فون پر طویل گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ الطاف حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں گزشتہ کئی برسوں سے سندھ کی شہری اوردیہی آبادی کے درمیان بھائی چارے کے فروغ کیلئے عملی جدوجہد کرتا رہاہوں ، ہمیشہ سندھی مہاجر بھائی بھائی کا درس دیا،میں نے سندھی زبان نہ صرف خود سیکھنے کی کوشش کی بلکہ اردو بولنے والے علاقوں میں سندھی سکھا نے کا ایم کیوایم کی طرف سے اہتمام کیا جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے ، سندھی دانشوروں کے مطالبات پرخود کو سندھی ثابت کرنے کی ہرممکن کوشش کی اور اپنے گھر عزیزآبادسے سندھی بولنے والوں کوقومی اورصوبائی اسمبلی کے الیکشن لڑواکر ایوانوں میں بھیجا ، انہیں وزیربنایااوراپنے عمل سے ثابت کیاکہ ہم کسی قومیت سے نفرت نہیں کرتے لیکن سندھی قوم پرستوں کی جانب سے ہمارے خیرسگالی کے جذبے کی قدرنہیں کی گئی ۔ الطاف حسین نے کہاکہ اگر مہاجر سندھ دھرتی کے بیٹے ہیں تو آج تک کسی سندھی جماعت میں یہ جرات کیوںنہیں ہوئی کہ وہ رتوڈیرو ، نوڈیرو یالاڑکانہ سے کسی اردواسپیکنگ سندھی یعنی مہاجر کوالیکشن میں کھڑا کردے ؟نام نہاد وفاق اور قوم پرست جماعتوں کے رہنما یہ زبانی دعویٰ کرتے ہیں کہ سندھ میں رہنے والے سب سندھی ہیں اورآپس میںبھائی بھائی ہیں لیکن جب سندھ میں مخلوط حکومت بنانے کامرحلہ آتاہے توکسی اردوبولنے والے سندھی یعنی مہاجر کوسندھ کاوزیراعلیٰ قبول نہیں کیاجاتا۔اگر نام نہادقوم پرست عناصر ،مہاجروں کو سندھ دھرتی کا بیٹا سمجھتے ہیں اور ان کے دل وسیع ہیں تووہ اردو بولنے والے سندھی یعنی مہاجر کو وزیراعلیٰ بنانے کی شدیدمخالفت کیوں کرتے ہیں؟ اسی طرح جب بھی ملک میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوںکے قیام کی بات کی جاتی ہے تو نام نہادسندھی قوم پرست عناصرسندھ میں نئے صوبے کے قیام کی بات پر سیخ پا ہوکر دریائے سندھ کو خون سے رنگین کرنے کی دھمکیاں دینے لگتے ہیں لیکن ملک کے دیگر صوبوں میں نئے صوبوں کے قیام کے مطالبہ پر انہیں کسی قسم کا اعتراض نہیں ہوتا۔انہوں نے مزیدکہاکہ ڈھائی لاکھ محصورپاکستانی جنہیں عرف عام میں بہاری کہاجاتاہے انہیں پاکستان لانے کے مطالبہ پر تو نام نہادسندھی قوم پرستوںکوناقابل بیان حدتک اعتراض ہوتاہے جبکہ دوسری طرف 50لاکھ سے زائدافغانیوںکے سندھ میں آکربس جانے پر انہیں کسی قسم کاکوئی اعتراض نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ وقت کاتقاضہ ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر عوام کی بہتر سے بہتر خدمت کرنے اور عوام کونچلی سطح پر بااختیاربنانے کیلئے ملک میں انتظامی بنیادوںپر کم ازکم 20نئے صوبے بنائے جائیں۔

مزید خبریں :