پاکستان
19 اپریل ، 2012

سپریم کورٹ کا ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات پر اظہار تشکر

سپریم کورٹ کا ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات پر اظہار تشکر

اسلام آباد… سپریم کورٹ میں انسانی اعضا کی پیوند کاری سے متعلق قانون مجریہ 2010 کی خلاف ورزی روکنے سے متعلق انسانی حقوق کی کارکن عاصمہ جہانگیر اور دیگر کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اس موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی کی قوم کیلئے خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بنچ نے درخواست کی سماعت کی ،اس موقع پر جسٹس خلجی عارف نے ڈاکٹر ادیب رضوی کا ان کی خدمات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ قوم آپ کیلئے دعاگو ہے ۔ چیف جسٹس نے بھی ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات کی تعریف کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی عدالت میں موجود تھے ،درخواست میں کہا گیا کہ 1994کے بعد سے پاکستان انسانی اعضا کی خریدوفروخت کا سب سے بڑا بازار بن گیا ہے، ملک میں سال 2007تک ڈھائی ہزار گردے ٹرانسپلانٹ کیے گئے لیکن ان میں تقریبا ڈیڑھ ہزار غیر ملکیوں نے فائدہ اٹھایا، ایک اندازے کے مطابق اسی فیصدکیسز میں گردے لینے اور دینے والے میں کوئی تعلق نہیں تھا ، گردے لینے والے نے اس کیلئے رقم اد اکی ۔ درخواست کے مطابق گردے کی پیوند کاری کیلئے بھارت ،یورپ اور مشرق وسطی سے امیر مریض پاکستان کا رخ کرتے ہیں اور دس ہزار ڈالرز سے تیس ہزار ڈالرز میں گردہ خریدلیتے ہیں۔ عدالت نیانسانی اعضا کی پیوند کاری اور گردوں کیامراض سے متعلق عوام کیلئے خدمات پر ڈاکٹر ادیب رضوی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پنجاب ،سندھ اور بلوچستان حکومت کو اس بارے میں جواب 29مئی تک جمع کرانے کی ہدایت کی ،،خیبر پختونخو ا حکومت پہلے ہی اپنا جواب جمع کراچکی ہے ۔

مزید خبریں :