19 اپریل ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے رینٹل پاور کیس فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق نیب کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ سات دن میں عمل نہ ہوا تو چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کیا جائے گا۔ چیف جسٹس افتخار چودھری نے ریمارکس دئے ہیں کہ لوٹ کھسوٹ کرنے والوں کو وزیربنادیا گیا ہے ۔ چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے رینٹل پاور عملدرآمد کیس کی سماعت کی تو نیب نے پہلی پندرہ روزہ کارکردگی رپورٹ پیش کی، عدالت نے اسے مسترد کیا تو چیئرمین نیب فصیح بخاری نے کچھ بولنا چاہا، عدالت نے انہیں اس سے روک دیا، نیب پراسیکیوٹر جنرل نے روکیگئے رینٹل منصوبوں سے پیداوار لینے کی اجازت مانگی تو عدالت برہم ہوگئی اور کہاکہ حکومت کو لکھیں کہ پاور جنریشن کی صاف شفاف پالیسی بنائی جائے ، پراسیکیوٹر جنرل نے کہاکہ عدالتی حکم پر اثاثے منجمند کئے، نام ای سی ایل میں بھی ڈالے ہیں، ن کے خلاف عدالت نے فیصلہ دیا ان کے خلاف تحقیقات کیلئے کافی ثبوت نہیں ہیں ، عدالت نے کہاکہ پیپکو اور نیپرا والے شواہد دینے کو تیار ہیں ، نیب توجہ نہیں دے رہا، چیئرمین نیب ، عدالتی حکم پر بیٹھ گئے ہیں، ثبوت کافی ہیں، 7 دن میں عمل نہ ہوا تو چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کرکے کارروائی بھی کریں گے، عدالت نے اپنے حکم پر عمل درآمد کی مزید رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔