پاکستان
24 اکتوبر ، 2014

انتخابات میں شفافیت کیلئے الیکشن کمیشن کا کئی تجاویز پر غور

انتخابات میں شفافیت کیلئے الیکشن کمیشن کا کئی تجاویز پر غور

اسلام آباد....... انتخابات میں شفافیت اور دھاندلی کے خاتمے کے لئے الیکشن کمیشن کئی تجاویز پر غور کررہا ہے، جس میں بائیو میٹرک نظام اور الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کا استعمال بھی شامل ہے ۔صاف اور شفاف انتخابات کو ماہرین کسی بھی ملک میں جمہوریت کے تسلسل کے لئے ضروری قرار دیتے ہیں ۔ پاکستان میں انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے عوام کن اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔ اس بارے میں جاننے کےلئے گیلپ پاکستان نے ملک کے چاروں صوبوں میں سروے کیاجس میں 25 سو سے زائد افراد کی رائے لی گئی۔ سروے میں عوام سے سوال کیا گیا کہ آپ کے خیال میں کونسی انتخابی اصلاحات ایسی ہیں جن سے پاکستان میں آزادانہ اورمنصفانہ انتخابات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے؟ جواب میں سروے میں شامل 52 فیصد افراد نے انتخابات میں دھاندلی کے خاتمے اور اسے منصفانہ بنانے کے لئے الیکٹرونک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک نظام کو متعارف کروانے کا کہا۔ 24 فیصد کا خیال تھا کہ الیکشن کمیشن کو مزید بااختیار بنا کر انتخابات منصفانہ کرائے جاسکتے ہیں۔ 11 فیصد نے الیکشن کمیشن میں الیکٹورل سسٹم کو چیک کرنے کے لئے مستقل اسٹاف بھرتی کرنے کی رائے دی ، 6 فیصد نے انتخابات میں فنڈنگ اور اخراجات کے قانون کو بہتر بنانے کا کہا جبکہ 6 فیصد نے ہی مقامی سطح پر انتخابات کا نظام رائج کرکے انتخابات کو آزادنہ اور منصفانہ بنانے کی تجویز دی ۔ 1فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔ جس کے بعد عوام سے مزید سوال کیا گیا کہ کیا بائیو میٹرک نظام اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کو شفاف بنانا ممکن ہے ؟ جواب میں سروے میں شامل 37 فیصد کا کہنا تھاکہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک نظام کے ذریعے انتخابات کو کافی حد تک شفاف بنایا جاسکتا ہے، جبکہ 41 فیصد کا کہنا تھا کہ کسی حد تک شفاف بنایا جاسکتا ہے، 8 فیصد کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن نہیں، جبکہ 13 فیصد کا کہنا تھا کہ ایسا بالکل بھی ممکن نہیں ۔ 1فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

مزید خبریں :