10 نومبر ، 2014
کراچی.......وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں روزانہ 600 بچوں کی اموات ہوتی ہیں۔ تھرمیں صوبائی حکومت ریلیف کا کام کر رہی ہے۔ ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ تھر کی صورتحال دیکھ کر لگتا ہے کہ وہاں حکومت نام کی کوئی چیزنہیں ہے۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم ایک بار پھرآمنے سامنے آگئے ۔ اس بار وجہ ہے تھرمیں قحط اور بھوک سے بچوں کی اموات۔ سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیراطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھاکہ تھرسے متعلق میڈیا میں آنے والی رپورٹ جعلی تھی۔ صوبائی محکمہ صحت 20 سال سے پیپلزپارٹی کے پاس نہیں تھا ۔ ان کا کہنا تھاکہ تھرپارکرمیں میٹھے پانی کے لیے آراوزپلانٹ لگائے گئے ہیں اور تھرملک کا پسماندہ علاقہ ہے۔میڈیا میں آنے والی رپورٹ میں مجھ پرلگائے گئے الزامات ثابت ہوجائیں توسیاست چھوڑدوں گا۔دوسری جانب ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کاکہنا تھاکہ کسی بھی بچے کی ہلاکت کی ذمہ دارحکومت ہوتی ہے۔کیا گندم کی بوریوں سے ریت نکلنا آمرکی کارروائی ہے؟مٹی ملی گندم فراہم کرنے پرمحکمہ خوارک کے وزیریا کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ چھ چھ سال تک حکومت کرنے کے بعد بھی ماضی کی حکومت کو الزام دیا جاتا ہےاورتھر کی صورتحال پر تحریک التوا پیش کریں گے۔