30 اپریل ، 2012
ڈیلاس ... راجہ زاہد اختر خانزادہ ... امریکہ میں کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم ساؤتھ ایشیاء ڈیموکریسی واچ نے وزیراعظم گیلانی کونااہل کرنے کے فیصلے کو تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ فیصلہ جمہوری ناؤ (کشتی) میں سوراخ کرنے کے مترادف ہے۔ ساؤتھ ایشیاء واچ نے شہرڈیلس میں اجلاس کے بعدبیان جاری میں کہاہے کہ پاکستان میں جوبھی اکثریتی پارٹی ہے اس کو آئینی مدت پوری کرنے دیجائے کیونکہ ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہونے جارہا ہے جو کہ مستقبل میں جمہوریت کے استحکام کیلئے بھی انتہائی ضروری ہے۔ بیان میں مزیدکہاگیا ہے کہ پاکستان میں کرپشن ہر ادارے اور ہر سطح پر موجود ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ تحقیقات کی جائیں ۔ بیان میں کہا گیاہے کہ ساؤتھ ایشیاء ایسا ریجن ہے جہاں پر اس وقت جمہوریتیں پروان چڑھ رہی ہیں جس کی بہترین مثال نیپال، بنگلہ دیش، مالدیپ اور سری لنکا ہیں جہاں پر جمہوری استحکام کے باعث بہتری آرہی ہے۔غیرسرکاری تنظیم میں سید فیاض حسن (سیاستدان ) بیرسٹر توصیف کمال (قانونی ماہر وکیل) ڈاکٹر قیصر عباس (اسکال، محقق) راجہ مظفر کشمیری (سیاستدان) راجہ زاہد خانزادہ (صحافی) شامل ہیں، جنہوں نے پاکستانی سیاسی جماعتوں،پاکستانی عوام، میڈیا سے اپیل کی کہ وہ جمہوریت کے خلاف ہونے والے ہر عمل کے خلاف مزاحمت کریں، اس دوران گروپ نے ایک قانونی کمیٹی بھی تشکیل دینے کا اعلان کیاجس کی سربراہی بیرسٹر توصیف کمال کریں گے۔کمیٹی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی مزید جانچ پڑتال کی جائے گی اور بعدازاں ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی جائے گی۔