بلاگ
22 مارچ ، 2017

پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا ہے!

پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا ہے!

بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا فرمان ہے کہ پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا ہے اور ہمیشہ قائم رہے گا، یہ وہ الفاظ ہیں جو ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہیں۔

ہمارے عظیم قائد آج سے ٹھیک 77سال پہلے لاہور میں تھے کیونکہ آج قرارداد پاکستان کو منظور کیا جانا تھا، لاہور کے منٹو پارک جسے بعد ازاں اقبال پارک کا نام دیا گیا اس میں پورے برصغیر سے مسلم لیگ کے زعما اکٹھے تھے، یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جس نے دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت کے قیام کا راستہ متعین کر دیا۔

اس کے بعد برصغیر کےمسلمانوں نے پیچھےپلٹ کر نہیں دیکھا اور صرف 7برس کی قلیل مدت میں ایک نئی اسلامی مملکت وجود میں آگئی، اس تاریخی موقع پر قائد اعظم اسٹیج پر تشریف فرما تھے، اس وقت بھی زندہ دلانِ لاہور ہندوستان کے کونے کونے سے آئے ہوئے مسلم لیگیوں کے ہمراہ پاکستان زندہ باد، قائد اعظم زندہ باد، بن کے رہے گا پاکستان کے نعرے مار رہے تھے۔

خوشی قائد کے چہرے سے جھلک رہی تھی انہیں یقین تھا کہ پاکستان بن کر رہے گا، دانائے راز علامہ اقبال نے ادراک کر لیا تھا کہ محمد علی جناح ہی وہ واحد لیڈر ہیں جو مسلمانان ہند کو نئی منزل کی طرف لے جا سکتےہیں، اسٹیج پر قائد اعظم کے ساتھ لیاقت علی خان، نواب ممدوٹ اور میاں بشیر احمد بھی موجود تھے، اسی موقع پر میاں بشیر احمد کی وہ تاریخی نظم پڑھی گئی جو پوری قوم کی آواز بن گئی۔

ملت کا پاسبان ہے محمد علی جناح
ملت ہے جسم،جاں ہے محمد علی جناح

23 مارچ 1940ء کا دن کوئی عام دن نہیں ہے، یہ 1930ءمیں علامہ اقبال کے خطبہ الہٰ آباد کا تسلسل تھا، علامہ نے جو خواب دیکھا اس کے 10سال بعد وہ پوری قوم کی امید بن گیا، اس کی تعبیر ہمیں 14 اگست 1947 ءکو ملی، اسی لیے اس وقت قائد نے اقبال کو یاد کیا تھا اور فرمایا تھا کہ اقبال آج موجود ہوتے تو بہت خوش ہوتے۔

نئی نسل کو نظریہ پاکستان سے دور کر کے ہم پاکستان کی اساس کو کمزور کر رہے ہیں، اس وقت پاکستان کے قیام کے مقاصد سے نئی نسل کو آگاہ کرنے کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی،میں بحیثیت ابلاغ عامہ کے استاد اور میڈیا پرسن یہ محسوس کر رہا ہوں کہ نصاب میں موجود مواد پاکستان سے محبت کے تقاضے کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے اور بھارت کے پروپیگنڈہ کا مقابلہ نہیں کر پا رہا، اس کے لیے ہمیں ایک مربوط اور جامع حکمت عملی اپنانی ہو گی تاکہ نئی نسل پاکستان کے قیام کے اغراض و مقاصد سے آگاہ ہو سکیں اور اپنی منزل کا تعین کر سکیں۔

مصنف  صاحبزادہ محمد زابر سعید بدر پچاس کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ ممتاز صحافی،محقق اور ابلاغ عامہ کی درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔