ولی بابرقتل کیس: فیصل موٹا کی سزائے موت کالعدم قرار نہیں دی گئی

جیو نیوز کے صحافی ولی بابر قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے فیصل موٹا کو سنائی گئی سزائے موت کالعدم قرار نہیں دی ہے اور اس کیس کی مزید سماعت 21 ستمبر کو ہوگی۔

جیو نیوز سے منسلک رپورٹر ولی خان بابر کو 13 جنوری 2011 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں اس وقت فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جب وہ دفتر سے اپنےگھر جا رہے تھے۔

کندھ کوٹ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 2014 میں فیصل موٹا، سید علی رضوی، شاہ رخ عرف مانی، نوید عرف پولکا اور شکیل عرف ملک کو سزائے موت سنائی تھی۔

رینجرز نے 2015 میں ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپہ مار کر فیصل موٹا، عبید کے ٹو اور نادر شاہ سمیت 26 مبینہ ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

تاہم فیصل موٹا نے اپنی سزا کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ سزا سناتے وقت قواعد کو نظر انداز کیا گیا جب کہ سزائے موت ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی۔

سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ سرکٹ بنچ نے فیصل موٹا کی سزا کے خلاف اپیل کی مزید سماعت کا حکم دیا ہے جو کہ اب 21 ستمبر کو ہوگی۔

عدالت نے اپیل پر محفوظ فیصلے میں مزید معاونت کے لیے وکلا کو بھی طلب کیا ہے جب میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل اور اپیل کنندہ کے وکیل شامل ہیں۔

مزید خبریں :