کاروبار
Time 16 اکتوبر ، 2017

اعداد و شمار ثابت کرتے ہیں کہ معاشی صورتحال بہتر ہوئی: اسحاق ڈار

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معیشت کی صورتحال 4 سال سے زوال پذیر نہیں ہے، جون 2017  تک کے اعدادوشمار ثابت کرتے ہیں کہ معاشی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013 میں ملک کو  ڈیفالٹ کا خطرہ تھا لیکن ہم شرح نمو 3.7 سے 5.3 پر لے کر آئے۔ 

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے عزت اور وقار کے ساتھ یہ کام کیے ہیں اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مالی کارکردگی کو منظم کیا گیا ہے جس سے ریونیو  میں 20 فیصد اضافہ ہوا ۔

انہوں نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی میں 765 ارب کے محصولات اکٹھے ہوئے جن میں سے 570 ارب روپے کے محصولات صوبوں کو منتقل ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کی شرح کا ہدف 6 فیصد رکھا گیا اور وہ اب 3.7 سے بڑھ کر5.3 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔

وزیرخزانہ کے مطابق ملکی برآمدات میں بھی 6 فیصد اضافہ رکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں ملکی درآمدات 14.26 ارب ڈالرز رہیں جب کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر14 ارب ڈالرز اور اس حوالے سے کوئی پریشانی والی بات نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلی سہ ماہی کے دوران ترسیلات زر4.79 ارب ڈالرز رہیں جب کہ مالی خسارہ 324 ارب روپے رہا۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں غیر ملکی سرمایہ کاری 179ملین ڈالرز تھی لیکن اب براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری دو ماہ میں457 ملین ڈالرز رہی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال جاری کھاتوں کا خسارہ پہلے دو ماہ میں دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر تھا جو کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں3 ارب 10کروڑ رہا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جاری اخراجات اس دوران 914 ارب روپے تھے اور اب پہلی سہ ماہی میں جاری اخراجات 894 ارب روپے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی کارکردگی میں نظم وضبط ترجیح ہے اور شرح نمو پر ہماری پوری توجہ ہے جس سے معیشت اور سیکیورٹی کو مستحکم کریں گے اور باوقار قوم کے طور پرذمے داریاں پوری کریں گے۔

مزید خبریں :