پاکستان
03 مارچ ، 2015

کنٹونمنٹ میں انتخابات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست

کنٹونمنٹ میں انتخابات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست

اسلام آباد.........کنٹونمنٹ میں انتخابات نہ کرانے پر وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئے کہ مذاق بن چکا، 17سال سے کنٹونمنٹ میں انتخابات نہیں ہوئے۔ ہم وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔جب نوٹس جاری کریں گے تو جواب دے دینا۔سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے صوبوں اور کنٹونمنٹ میں انتخابات نہ کرانے پر وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کنٹونمنٹ بورڈ میں انتخابات کرانے کا بل اسمبلی میں پیش کر دیا،جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ راتوں رات آئینی ترمیم تو کر دی جاتی ہے۔ عدالت میں بیان حلفی دینے کے بعد بھی کنٹونمنٹ میں انتخابات کا آرڈیننس جاری نہیں ہوتا۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئے کہ تاریخیں دے دے کر تھک گئے،جو کچھ ہو رہا ہے اس آئندہ 10 سال میں بلدیاتی انتخابات ہوتے نظر نہیں آتے۔ اٹارنی جنرل صاحب یہ توہین عدالت کا معاملہ ہے،بتائیں ہم آگے کیا کریں؟ عدالت نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو سندھ ، پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کاشیڈول جاری کرنے کی ہدایت کی۔ جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ خیبر پختونخوا میں اپریل،پنجاب میں نومبر جبکہ سندھ میں فروری 2016ء میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہو گا،عدالت نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ انتخابات نہیں کرانے، شہری بھاڑ میں جائیں۔ الیکشن کمیشن عوام کا 5 سال سے مقروض ہے، وہ اب یہ قرض کیسے ادا کرئے گا۔ عوام طاقت کا سرچشمہ ہے لیکن یہ سرچشمہ ذلیل و خوار ہو رہا ہے

مزید خبریں :