پاکستان
30 مارچ ، 2015

کو ئی گالیاں دیتا رہے مجھے افسوس نہیں، میں آج سے تحریک کا قائد نہیں، الطاف حسین

کو ئی گالیاں دیتا رہے مجھے افسوس نہیں، میں آج سے تحریک کا قائد نہیں، الطاف حسین

کراچی.........ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ آج کے بعد کوئی بھی گالیاں دیتا رہے مجھے کوئی افسوس نہیں ہوگا، کیونکہ میں آج سے تحریک کا قائد نہیں ہوں۔ متحدہ کے قائد نے علی الصبح خورشید میموریل ہال میں ہنگامی طور پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 40 سال بیت گئے بہت گالیاں سن لیں، مجھے اتنی گالیاں دی گئیں اور ہر بار میں ہی اسے بتاتا رہا ہوں، اب کوئی مجھے گالی دے تو مجھ پر پڑے گی، پوری قوم پر نہیں اور آپ کو آج ہی فیصلہ کرکے اپنا قائد چننا ہوگا۔ قائد تحریک نے کہا کہ عمران خان مجھے کہتا ہے کہ بزدل ڈر کر وہاں بیٹھا ہے، یہ میرے لئے شرم کی بات ہے، کارکنوں نے کبھی خود سے نوٹس نہیں لیا، قائد نہ ہوتا تو اگر کوئی مجھ پر حملہ کرتا تو میں بھی دفاع کرتا، گالی دینے والا بھی گالی سنتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنما کے گھر سے القاعدہ کے لوگ پکڑے گئے، مگر ان کے گھر چھاپا کیوں نہیں مارا گیا، پورے ملک میں صرف ایم کیوایم میں ہی جرائم پیشہ افراد نظر آتے ہیں۔ پاکستان نے اب تک 5 جنگیں لڑیں، کیا او آئی سی کے کسی ملک نے پاکستان کا ساتھ دیا، دنیا کے کس ملک نے اپنی فوجیں مدد کے لئے پاکستان میں بھیجیں۔ الطاف حسین نے مزید کہا ہے کہ ابھی آپ سب جاکر سوجائیں پھر شام میں جمع ہوں اور نئی قیادت دیکھیں، اب آپ سب لوگ تحریک چلاو میری دعائیں تمہارے ساتھ رہیں گی، اب مجھے سے قیادت کا بوجھ نہیں اٹھایا جاسکتا، قیادت چھوڑنے کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کرکیا ہے، میرے ساتھ بہت کھلواڑ ہوگیا اور ہورہا ہے، اب مجھ میں اتنی طاقت نہیں رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ کارکن آج سے ایم کیو ایم کو ختم کریں، کارکن تحریک ترک کرکے انسانیت کی خدمت کریں، اپنی توانائیاں خدمت خلق فاوّنڈیشن کے ذریعے فلاحی کاموں پر صرف کریں۔ دوسری طرف متحدہ کے کارکنان نے اپنے قائد کے اعلامیہ کے جواب میں کہا کہ ہم پارٹی نہیں چلا سکتے ہیں، آپ نہیں تو تحریک بھی نہیں، آپ ہم سب سے جڑا اتنا پرانا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے اور ایم کیو ایم کی قیادت قائد تحریک الطاف حسین ہی سنبھالیں گے۔

مزید خبریں :