پاکستان
03 اپریل ، 2015

پاکستانی خاتون کی بیٹے کی بھوک مٹانے کےلئے دبئی میں جسم فروشی

  پاکستانی خاتون کی بیٹے کی بھوک مٹانے کےلئے دبئی میں جسم فروشی

کراچی.... رفیق مانگٹ....... ایک خلیجی اخبار”گلف نیوز“ کے مطابق ایک 27سالہ پاکستانی خاتون نے پاکستان میںاپنے بیٹے کی بھوک مٹانے کےلئے دبئی میں جسم فروشی کی، وزٹ ویزے پر دبئی میں آنے والی خاتون نے پیسے کےلئے جنسی تعلقات قائم کیے۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر اس نے جج سے پاکستان واپس جانے کی درخواست کردی۔ رواں ماہ کے آخرپر فیصلہ سنا یا جائے گا۔اخبار کے مطابق پاکستانی خاتون نے اپنے بیٹے کو رقم بھیجنے کے لئے دبئی میں ایک 43سالہ مرد سے جنسی تعلقات قائم کیے۔خاتون نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ اسے اپنے بیٹے کو کھانے کےلئے پیسے بھیجنے کی اشد ضرورت تھی اس لئے اس نے کوموروس جزائر کے ایک 43سالہ شخص کے ساتھ جنوری میں جنسی تعلقات قائم کرنے پر راضی ہو ئی وہ شخص اسے ڈسکو میں ملا جہاں انہوں نے شراب نوشی بھی کی۔ پاکستان خاتون نے اپنی پہلی پیشی پردبئی کی عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی طوائف نہیں،اسے پیسوں کی ضرورت تھی اسے اپنے بیٹے کی بھوک مٹانے کےلئے جنسی تعلقات قائم کرنے پڑے اور اس نے یہ فعل صرف ایک بار سر زد کیا۔ پراسیکیوٹرز نے اس پر الزام لگایا کہ وہ ایک پیشہ ور جسم فروش ہے جو اجنبیوں کے ساتھ پیسے کےلئے تعلقات قائم کرتی ہے۔گرفتار مرد پر الزام ہے کہ اس نے پاکستانی خاتون کے ساتھ جنسی تعلقات کےلئے ادائیگی کی،اس پر شراب نوشی کا بھی الزام ہے۔کورٹ روم تھری میں جج عزت عبد ل لاٹ نے خاتون سے سوال کیا کہ وہ باقاعدگی سے جسم فروشی کا کام کرتی ہے۔خاتون نے جج کے سوال کا جواب دیا کہ وہ کوئی جنسی ورکر نہیں وہ دبئی میں وزٹ ویزے پر آئی اور جاب کی تلاش کی لیکن کوئی کام نہیں ملا،پھر اسے ڈسکو میں ایک آدمی ملا جس کے ساتھ آٹھ سو درہم میں ایک بار جنسی تعلقات قائم کرنے پر بات ہوئی۔ ملزم شخص نے عدالت میں بیان دیا کہ خاتون نے اسے جسم فروش بتایا تھا خاتون نے آٹھ سو درہم کا مطالبہ کیا ،تاہم اس نے پانچ سو درہم ادا کیے۔ دونوں نے شراب پینے کا بھی اعتراف کیا۔ پولیس اہلکار نے استغاثہ کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی خاتون خود پولیس اسٹیشن آئی اور اس نے جسم فروش ہونے کا اعتراف کیا۔دونوں کا جھگڑا رقم کی ادائیگی پر ہوا، بات آٹھ سو درہم کی طے ہوئی،اسے پانچ سو درہم ادا کیے گئے۔پاکستانی خاتون سے جج نے اس کا مطالبہ پوچھا تو خاتون نے کہا کہ وہ پاکستان لوٹ جانا چاہتی ہے جہاں وہ اپنے بچے کے ساتھ رہ سکے۔ عدالت30اپریل کو فیصلہ سنائے گی۔


مزید خبریں :