03 اپریل ، 2015
کراچی .......مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہاشمی نے یمن پرکی جانے والی فوجی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس یکطرفہ اسلام دشمن اور انسانیت دشمن جنگ کا کوئی کھوکھلا سا جواز یا بہانہ بھی نہیں تھا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز جنگ زدہ یمنی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے منائے جانے والے یوم دفاع امت مسلمہ کے ایک اجتماع سے خطاب میں کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ عرب لیگ اور او آئی سی کے قیام کا مقصد عربوں اور مسلمانوں کا تحفظ اور بنیادی ہدف مقبوضہ فلسطین کی آزادی اور فلسطینی ریاست کا قیام تھا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، القدس اور مسجد اقصیٰ مقبوضہ یروشلم یعنی بیت المقدس شہر میں غاصب جعلی ریاست اسرائیل کے قبضے میں ہے اور غزہ کی جنگ میں فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والی اسرائیلی افواج تھیں۔لیکن نہ تو عرب لیگ اور عرب تعاون کائونسل (جی سی سی) کے ممالک نے اور نہ ہی او آئی سی نے عربوں یا مسلمانوں کی مشترکہ افواج بنائی۔اب امریکا اور اسرائیل کے دوست عرب حکمرانوں نے مسئلہ فلسطین کے بجائے پورے مشرق وسطیٰ اور نزدیکی عرب ممالک میں امریکا و اسرائیل کی نیابتی جنگیں شروع کردی ہیں،مکہ و مدینہ کے تاریخی قبرستانوں میں امہات المومنین (س)، آئمہ اہلبیت (ع) اور صحابہ کرام (رض) کے مزارات کو مسمار کیا گیا ۔تاہم اب امت مسلمہ حرمین الشریفین کی جنگ کے نام پر دھوکہ نہیں کھائیں گے، حرمین شریفین کا دفاع ہر مسلمان پر واجب ہے، یمن میں حوثی قبائل کی مزاحمت کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی سازش کو پاکستان کے شیعہ و سنی عوام یکسر مسترد کرچکے ہیں۔ حوثی قبائل کو باغی کہناٹھیک نہیں کیونکہ وہ ریاست یمن کے باغی نہیں ، یمن کے صدر، وزیر اعظم اور ان کی عبوری حکومت جنوری میں ہی مستعفی ہوچکی تھی۔ اس وقت یمنی فوج ، حوثی اور شافعی سنی مسلمانوں پر بمباری کی جارہی ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ یمن میں موجود پاکستانیوںکی وطن واپسی یقینی بنائیں اور پرائی جنگ میں نہ کودے ۔