پاکستان
10 مئی ، 2012

7 کنووٴں سے 2 ماہ تک گیس فراہمی شروع ہو جائے گی، سیکریٹری پیٹرولیم

7 کنووٴں سے 2 ماہ تک گیس فراہمی شروع ہو جائے گی، سیکریٹری پیٹرولیم

اسلام آباد … 20 سال سے بند پڑے گیس کے 7 کنووٴں سے اگلے 2ماہ تک دوبارہ پیداوار شروع ہو جائے گی جبکہ گیس کے نئے ذخائر دریافت نہ ہونے پر قومی ادارہ ارضیات کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ سیکریٹری پیٹرولیم اعجاز چوہدری نے ندیم افضل چن کی زیر صدارت پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گیس فیلڈز میں 1991ء سے 75 کنویں بند پڑے تھے، 2010ء سے ان کی بحالی کا کام شروع کیا گیا اور اب تک 4 کنووٴں سے گیس کی پیداوار دوبارہ شروع ہوچکی ہے جس کے بعد 450 ملین مکعب فٹ گیس سسٹم میں شامل ہوئی، جولائی تک مزید 7 کنووٴں اور اگلے سال جون تک ایک کنویں سے گیس کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔ سیکریٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ رواں سال مزید 250 ملین مکعب فٹ گیس سسٹم میں شامل ہو جائے گی جبکہ مختلف کنٹریکٹرز کے مقدمات کے باعث 500 ملین مکعب فٹ گیس سسٹم میں نہیں آ رہی۔ اعجاز چوہدری نے کہا کہ بلوچستان میں زین بلاک میں ڈرلنگ شروع کی جا چکی ہے، کنویں سے جلد ہی گیس نکالنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ سیکریٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ اس وقت صرف واپڈا کے ذمے سوئی ناردرن گیس لمیٹڈ کے 24 ارب روپے واجب الادا ہیں، آئل کمپنیز کہتی ہیں کہ حکومتی اداروں کی جانب سے سرکلر ڈیٹ ادا کرنے کے بعد وہ گیس سرچارج ادا کریں گی۔ اعجاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں سی این جی پر گاڑیوں کی تبدیلی کی شرح 267 فیصد ہو گئی ہے، اوگرا نے پابندی کے دوران بھی 500 سی این جی اسٹیشنز کو لائسنس جاری کیے۔ رکن کمیٹی ریاض فتیانہ نے کہاکہ ہمسایہ ممالک میں تیل و گیس کے بے پناہ ذخائر ہیں، پاکستان میں نئے ذخائر کیوں نہیں تلاش کئے جارہے۔ کمیٹی نے گیس کے نئے ذخائر دریافت نہ ہونے پر قومی ادارہ ارضیات کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی ہے۔

مزید خبریں :