پاکستان
12 جون ، 2015

میانمار کی طرز کا آپریشن پاکستان میں سوچنا بھی محال ہے،بھارتی اخبار

 میانمار کی طرز کا آپریشن پاکستان میں سوچنا بھی محال ہے،بھارتی اخبار

کراچی......رفیق مانگٹ.......بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ نے لکھا کہ بھارت کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ اور اسٹریٹجک ماہرین نے بھارتی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میانمار کی طرز کے آپریشن کا پاکستان کی سر زمین پر سوچنا بھی محال ہے۔ پاکستان کے اندر کسی تنظیم کے خلاف کارروائی کوعملی طور پر اسلام آباد میں اسٹیبلشمنٹ پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ پاکستان میں بھارتی فوج نصف کلومیٹر جانے کی ہمت نہیں کرسکتی ، اس طرح کے اقدام سے جنگ چھڑ جائے گی۔رپورٹ کے مطابقمیانمار حدود کے اندر بھارتی فوج کی کارروائی سے بھارت میں یہ قیاس آرائیاں جنم لینے لگیں کہ بھارت کی مغربی سرحد پاکستان میں بھی اس طرح کی کارروائی ممکن ہےلیکن بھارتی اسٹیبلشمنٹ اور اسٹریٹجک حکام نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے خلاف اس طرح کی سرگرمیاں قابل عمل نہیں اور نہ ہی ایسا ممکن ہیں۔ مودی حکومت کی سوچ کے مطابق مغربی ہمسائے میں خفیہ آپریشن ممکن ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بھارت کے معاندانہ تعلقات ہیں ۔ پاکستان کے اندر کسی بھی مخالف تنظیم کے خلاف کسی بھی بھارتی کارروائی کوعملی طور پر اسلام آباد میں اسٹیبلشمنٹ پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ایک سینئر بھارتی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ افسر نے کہا کہپاک فوج کے ساتھ مشغولیت کو خطرے میں ڈالے بغیر پاکستان میں آدھا کلومیٹر جانے کی ہمت نہیں کرسکتے۔ اگر آپ جنگ میں جانے کے لئے تیار ہیں تو اسی صورت میں یہ قدم اٹھا سکتے ہو۔ میانمار میں اس طرح کی کارروائی اس لیے ممکن ہوسکی کہ وہ بھارت کا دشمن نہیں اور بھارتی باغی گروپ کے تحفظ میں اس کا کوئی حصہ نہیں۔ میانمار پر حملے کا دباؤ چین سے محسوس کیا جاسکتا ہے جو ان گروپوں کو کچھ حمایت فراہم کر رہا ہے۔سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کسی بھی قسم کا خفیہ آپریشن کا ردعمل بھارت کو مصیبت میں ڈال سکتا ہے۔ پاکستان نے پہلے ہی میانمار جیسی کارروائی کی جرات کی صورت میں جوابی کارروائی سے بھارت کو خبردار کردیا ہے۔ دوسری طرف شمال مشرقی بھارت میں ناگا نسل پرست گروپ نیشنلسٹ سوشلسٹ کونسل آف ناگا لینڈ (NSCN) نے بھارتی فوج کے دعوے کوجھوٹا قرار دیا ہےاور بھارتی فوج کے 9جون کی کارروائی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ فوج کو اس بھاری جانی نقصان ہوا، انہوں نے فوج کے حملے کو یکسر جھوٹ قراردیا ۔انہوں نے کہا کہ فوج نے اپنی ساکھ کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ ان کےکسی کیمپ کو نشانہ نہیں بنایا گیااور گروپ کاکسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مزید خبریں :