16 جون ، 2015
کراچی........ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ نے کہا کہ ہمیں پاکستان بنانے کی ایک اور سزا دی گئی ۔خواجہ آصف نے تواپنے دل کی بات کی اور بد ترین نسل پرستی اور متعصبانہ رویئے کا اظہار کیا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کی شب کراچی پریس کلب کے باہر وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے مہاجروں کے خلاف نفرت انگیز اور متعصبانہ بیان کے خلاف منعقدہ ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج پانچ کروڑ مہاجروں کے نمائندے اور 20کروڑ محب وطن پاکستانیوں کے نمائندے کراچی پریس کلب کے باہر جمع ہوکر خواجہ آصف کے بیان کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جس میںانھوں نے مہاجروں کو تقسیم کرنے کی سازش کی ، پنجابی بولنے والے مہاجروں کوالگ ، اردو ، پوربی ، ہریانوی ، میمنی اور گجراتی بولنے والے مہاجر وں کوالگ کردیا ہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس طرح مہاجروں میں تقسیم کی گئی ہے ،جوصرف مہاجروں میں نہیں کی گئی بلکہ اس طرح کرکے دو قومی نظریئے کی بھی نفی کی گئی ہے ، ریاست پاکستان اور آئین پاکستان کی بھی نفی کی گئی ہم خواجہ آصف کے اس غیر پارلیمانی رویئے ، نازیبا زبان کے استعمال اور شر انگیزتقریر کی سخت مذمت کرتے ہیں ،آج محب وطن پاکستانی خواجہ آصف اور سیاسی اکابرین سے سوال کرتے ہیں کہ کیا یہ تاریخ پاکستان میں رقم کی جارہی ہے کہ قیام پا کستان کی جدوجہد کی اسمبلی کے فلور پر نفی ہورہی ہے ، اگر میں مکھی ، مچھر ، کالا کلوٹا ہوں ، ایجنٹ ہوں اور میری بے توقیری کا یہ سلسلہ قائم کردیا گیا ہے توکاش نواز شریف اور خواجہ آصف کو قیام پاکستان کے وقت جب ہجرت کا سلسلہ شروع ہوا تھا تو اسی وقت ہمارے آبائو اجداد کو سرحدوں پر روک کر کہہ دینا چاہئے تھا کہ یہ زمین تمہاری نہیں ہے ،الطاف حسین کے خطاب پر میڈیا ہائوسز کی طرف سے بھی آواز اٹھانی چاہئے کہ آزادی اظہار پر یہ پابندی کیوں لگائی ہے ۔ چیف جسٹس صاحب ،الطاف حسین کی تقریر پر پابندی کا سوموٹو نوٹس لیں ۔رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جو کوئی بھی تحریک پاکستان اور اس کیلئے دی جانے والی قربانی پر سوال اٹھائے گا تو پھر ہم جواب دیں گے، ہمارے آبائو اجداد جب 1857ء میں انگریزوں کے خلاف بغاوت کررہے تھے اور سولیوں پر لٹک رہے تھے تو تمہارے آبائو اجداد اس انقلاب کو کچلنے کیلئے انگریزوں کے ساتھ دہلی پہنچ رہے تھے ۔ہمارے اجداد نے جب خلافت عثمانیہ موومنٹ چلائی تو تمہارے اجداد خلاف عثمانیہ کے خلاف انگریزوں کے ساتھ مل کر جنگ لڑرہے تھے ،اور تم نے کعبہ پر بھی گولی چلانے سے گریزنہیں کیا ،جس دن پاکستان بنا تو پاکستان کے سب سے امیر ترین لوگ کون تھے ؟ ان کی لسٹ نکالی جائے تو پتہ چل گا پاکستان ان امیروں کی وجہ سے آج امیر ہے،پاکستان کا سب سے بڑا فائدہ خواجہ آصف تمہیں ہوا ہے ، ہم وفادار لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان ہماری قربانیوں سے بنا ہے تم سمجھدار لوگ یہ سمجھتے ہو کہ تمہیں پاکستان انگریزوں کی خدمت کے صلے میں تحفے میں ملا ہے ، خواجہ آصف جیسے لوگوں کو پاکستان پر قبضہ کرنے اور تسلط مضبوط کرنے کیلئے دو چیزوں سے خطرہ تھا ایک بنگالی کی تعداد اور ہجرت کرنے والوں کی قابلیت سے، پہلے تم نے انہیں الگ کیا اور اب وہ مہاجر جو یہاںبینک ،صنعتیں، ترقی یافتہ تہذیب اور نیا پاکستانی سماج لائے تھے تم نےان سے یہ چیزیں چھیننا شروع کی ۔خواجہ آصف کی مہاجروں سے نفرت دراصل پاکستان کی تحریک اور نظریہ پاکستان سے ہے ۔نواز شریف اس مکھی کا نام بتائیں ، شناختی پریڈ کرائیں کس مکھی کا ذکر کررہے ہیں ۔ آپ وزیراعظم ہیں آپ کے منہ سے نکلی ہوئی ایک ایک بات سچائی سے ثابت ہونی چاہئے اگر آپ میری اس بات کا جواب نہ دے پائے تو اس قوم سے معافی مانگئے یہ شہر بے غیرت نہیں ہے کہ اس کے بچے اور بیٹے مریں گے تو یہ اپنا کاروبار کھول کر بیٹھے گا اور بے گناہ لوگوں کو مارا جائے گا تو سوگ میں یہ شہر بار بار بند ہوگا ۔رکن رابطہ کمیٹی حیدر عباس رضوی نے کہا کہ آج ایک بار پھر ایک انتہائی اہم وزیر نے ہماری قوم کو عجیب و غریب خطابات سے نوازا ہے ، ایک بار پھر ہماری تحقیر و تذلیل کی گئی ہے اگر کسی کو ایم کیوایم سے کوئی ناراضگی ہے ، ایم کیوایم کی پالیسی سے اختلاف ہے یا ہمارا طرز عمل پسند نہیں ہے تو پھر تنقید ایم کیوایم پر اور اس کے طرز عمل و پالیسی پر ہونی چاہئے ۔مہاجروں پر نہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ خواجہ آصف کو کہیں کہ معافی مانگیں کیونکہ جس نے بھی نبی ﷺ کی سنت کو گالی دی وہ ماضی میں بھی ذلیل ہوا اور آئندہ بھی ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ مجیب الرحمن جب اسلام آباد میں اترا تو اس نے کہاکہ مجھے یہاں سے پٹ سن کی بو آرہی ہے اور آج بھی آپ کراچی کو چھوڑ کر کہیں بھی جائیں گے وہاں پر کراچی والوں کے خون پسینے سے کمائی کی بوآرہی ہے ۔