17 جون ، 2015
کراچی.......مہاجر رابطہ کونسل کے صدر ارشد صدیقی نے کہا ہے کہ لفظ ’’مہاجر‘‘ نبی آخر الزماں حضر ت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب ہے اور وزیر دفاع خواجہ آصف نےاردو بولنے والے مہاجروں کی لازوال قربانیوں کا مذاق اڑیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواجہ آصف کی جانب سے مہاجروں کے بارے میں نازیبا گفتگو کے جواب میں کراچی پریس کلب میں کی گئی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ارشد صدیقی نے کہا کہ ہندوستان کے اقلیتی صوبوں مسلمانوں نے کانگریس کی جانب سے تمام تر مراعات کو ٹھکرا کر علیحدہ وطن کیلئے اپنے گھر بار، جائیدادیں ، کاروبار، ثقافت، تاریخ اور آباء و اجداد کی قبریں چھوڑ کر ہجرت کی اور قرآن پاک سے اپنی قوم کیلئے ’’ مہاجر ‘‘ نام کا انتخاب کیا لیکن پاکستان کے مختلف سیاسی و مذہبی رہنما، جماعتوں کے سربراہ اور حکومتی عہدیداران اپنے سیاسی اختلافات کی بناء پر اس مقدس نام کی تذلیل کر تے آ رہے ہیں۔مہاجر وں کی تذلیل کے خلاف صرف ایم کیو ایم نے آواز احتجاج بلند کی جس پر ہم ایم کیوا یم کے قائد الطاف حسین کے تہہ دل سے مشکور و ممنون ہیں۔ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے زیراہتمام پریس کلب کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ بھی کیاجس پر پوری مہاجر قوم الطاف حسین اور انکے ایک ایک کارکن کو اس اقدام پر زبردست خراج تحسین پیش کرتی ہے۔خواجہ آصف نے مہاجر قوم کے خلاف جن نازیبا الفاظ کا استعمال کیا ہے اس سے ایک ایک مہاجر کی دل آزار ی ہوئی لیکن صد افسوس کے خواجہ آصف جیسے متعصب شخص نے اپنی اس دروغ گوئی کو تسلیم کرنے اور اس پر مہاجر قوم سے معافی مانگنے کے بجائے اپنی ڈھٹائی کا رویہ اختیار کیا ہواہے ۔ارشد صدیقی نے کہا کہ 1947ء سے آج تک مہاجر قوم کو کبھی مکڑ، کبھی تلیر، مٹروے، ہندوستانی ، اندرانی کی اولاد، راء کے ایجنٹ ، کالے کلوٹے، ننگے بھوکے ، غدار،کبھی پاکستان دشمن اور کبھی چوہا، زندہ لاشیں اور مکھی کہہ کر انکی تذلیل کی گئی اور جذبات کو مجروح کیا گیا لیکن مہاجروںکی تہذیب نے کبھی انہیں اس عمل کے خلاف تشدد کا راستہ اختیار کرنے کی اجازت نہیں دی ۔کیونکہہمیں یقین ہے کہ اللہ کی طاقت سب سے بڑی ہے اور انشاء اللہ اس مقدس لفظ کی تحقیر کرنے والوں کو نا صرف اس دنیا میں بلکہ آخرت میں بھی بد ترین عذاب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مہاجر رابطہ کونسل وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ وزیر دفاع کے بیان پر کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بسنے والے 5کڑوڑ مہاجروں کی ریاست پاکستان میں حیثیت سے متعلق واضح بیان جاری کریں۔