24 جون ، 2015
پیرس ......امریکا کی جانب سے فرانسیسی صدور کی جاسوسی کا انکشاف ہونے کے بعد فرانس نے اپنا رد عمل ظاہر کرنے کیلئے تجاویزپر غور شروع کردیا ہے ۔ میڈیا کے مطابق فوری طور پر فرانس میں تعینات امریکی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرا دیا گیا ہے۔فرانسیسی میڈیا نے وکی لیکس کےحوالےسے انکشاف کیا تھا کہ امریکا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے نےفرانس کے3 صدور کی جاسوسی کی۔ ان میں یاک شیراک، نکولس سارکوزی اور موجود صدر فرانسوا اولاندے شامل ہیں جن کے فون ٹیپ کیے گئے۔امریکی خفیہ ایجنسی این ایس اے کی دستاویزات کے مطابق ایجنسی نے 2006 ءسے 2012 ءکے درمیان فرانسیسی صدورکی حکام کے ساتھ خفیہ اجلاسوں کی جاسوسی بھی کی۔ ان اجلاسوں میں انتہائی حساس نوعیت کے دفاعی معاملات پر گفتگو کی جاتی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ فرانسیسی صدور کے ساتھ وزرائے خارجہ اور سفیروں کی جاسوسی بھی کی گئی۔یہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد فرانس کے حکومتی حلقوں میں سخت تشویش پائی جارہی ہے ۔ آج صدر فرانسوا اولاندے نے دفاعی کونسل کا اجلاس طلب کیا۔ جس میں وکی لیکس کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے ساتھ فرانس کا رد عمل ظاہر کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو فی الحال خفیہ رکھا گیا ہے۔