20 جولائی ، 2015
کراچی......ایگزیکٹ کے جعلی ڈگری اسکینڈل کے شکار افراد کی نئی کہانیاں منظر عام پر آگئیں، ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹی نےامریکی ریاست کیلیفورنیامیں ایک پوسٹل کمپنی کاپتا بھی استعمال کیا، کیلیفورنیا کی پوسٹل کمپنی کے ایڈریس سے ڈاک بھیجنے کا کام کیا جاتا تھا ۔امریکی اخبار کے مطابق ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹیوں میں’’مسٹ‘‘نامی یونی ورسٹی بھی تھی۔ سان فرانسسکوکرانیکل کی رپورٹ کے مطابق مسٹ دنیا کی سب سےبڑی یونیورسٹی ہونےکی دعویدارتھی،مسٹ بیچلرزڈگری 14 ہزار 400 اورماسٹرزڈگری 12 ہزارڈالرمیں فروخت کرتی تھی۔ امریکی اخبار میں جعلی یونیورسٹی کے فراڈ کے شکار2 افراد کی کہانی منظر عام پر آئی ہیں، ایگزیٹ کےفراڈکےشکارالبرٹ بیرنس بالٹی موراورسماالموصلی لندن میں رہتی ہیں، البرٹ نےبیچلرزڈگری کےلیے مسٹ یونیورسٹی کو3ہزارڈالردیے، چند آسان سوالوں کےجواب پر البرٹ کوبیچلرزکی ڈگری دےدی گئی۔ امریکی اخبار کے مطابق ڈگری کی تصدیق کےمطالبہ پرجعلی یونیورسٹی مسٹ نےمزید900 ڈالرطلب کیے، البرٹ کی شکایت پرتحقیقات کیں توپتاچلاکہ مسٹ یونیورسٹی کا کوئی وجودنہیں، مسٹ کی ویب سائٹ پردیاگیاپتا ایک میل فاروڈنگ کمپنی کا تھا، یہی میل فارورڈنگ کمپنی ایگزیکٹ کی مسٹ یونیورسٹی کی ڈاک آگے بھیجتی تھی، ڈیکلن والش کی رپورٹ پرمسٹ یونیورسٹی کافون نمبراوراسکی چیٹ سروس بندکردی گئی۔