23 جولائی ، 2015
اسلام آباد.....وزیر اعظم نواز شریف کا قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ آج قومی تاریخ کے اہم موقع پر آپ سے خطاب کر رہا ہوں،2013ءانتخابات میں مبینہ دھاندلی کمیشن کی تحقیق کرنے والے انکوائری کمیشن نے فیصلہ دے دیا، انکوائری کمیشن نے رپورٹ حکومت کو دے دی ہے، مکمل چھان بین کےبعدانکوائری کمیشن نےجوابات دیے ہیں، اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا، انکوائری کمیشن نے 2013ء کےانتخابات کو مجموعی طور پر منصفانہ اور قانون کے مطابق قرار دیا ہے،انکوائری کمیشن کو 3بنیادی سوالوں پرتحقیق اوررائے کے لیے کہاگیا،انکوائری کمیشن میں دھاندلی کی سازش کے شواہد سامنے نہیں آسکے،انکوائری کمیشن نے قرار دیا کہ انتخابی نتائج قوم کے مینڈیٹ کے عکاس ہیں،دھاندلی کےالزامات عائد کرنے والوں کوشواہد فراہم کرنے کا موقع دیا گیا،انکوائری کمیشن نے قرار دیا کہ انتخابی نتائج قوم کے مینڈیٹ کا عکاس ہیں،ہم نےتحریری ضمانت دی تھی کہ دھاندلی ثابت ہونےپرحکومت سےالگ ہوجائیں گے،میں نےجون 2014ءمیں اسپیکرکو خط لکھ کرکمیٹی بنانے کی درخواست کی تھی، دھاندلی کےالزامات عائد کرنے والوں کوشواہد فراہم کرنے کا موقع دیا گیا، کمیٹی انتخابی اصلاحات کے لیے کسی بھی حدتک جاسکتی ہے، قوموں کی زندگی میں بے یقینی کے موسم تباہ کن ہوتے ہیں، بے یقینی سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے،بے یقینی کی کیفیت نہ ہوتی تو ترقی یافتہ قوموں کے شانہ بشانہ ہوتے،تین ماہ کی جامع تحقیقاتی رپورٹ نے ہمارے مؤقف کی توثیق کی،پاکستانی عوام کے مینڈیٹ کی توثیق ہوئی،اس نظریے کی توثیق ہوئی کہ مسائل دھرنوں میں نہیں دستوری ایوانوں میں حل ہوتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب ہمیں ماضی کی کوتاہیوں کی تلافی کرنی ہے،اب ہمیں بے یقینی پیدا کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنی ہے،اب ہمارےپاس کھوکھلےنعروں اوربےبنیاددعوؤں کے لیےکوئی وقت نہیں،آج میں حکومت کی 2سال کی کارکردگی کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، اللہ تعالی کاشکرہے کہ پاکستان میں ترقی واستحکام کا سفر شروع ہوچکا ہے،پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر ہورہی ہے،ہم تیزی سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کی طرف بڑھ رہے ہیں،ضرب عضب کی کامیابی کے عزم سے سرشار ہیں،3 سال کے بعد کا پاکستان آج سے زیادہ روشن اور خوش حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورےملک کو دہشت گردی سےنجات دلانےکےلیے پرعزم ہیں،کوئی سیاسی مصلحت ہمارا پختہ عزم کمزور نہیں کرسکتی،آج پاکستان کےکئی علاقےبارشوں اور سیلاب کی تباہ کاری کانشانہ بنےہوئےہیں،میں خودمتاثرہ علاقوں میں جارہاہوں، امدادی کارروائیوں کی نگرانی کررہا ہوں،حکومت متاثرین کی بحالی اور نقصانات کی تلافی کے لیےکوئی کسرنہیں چھوڑے گی۔وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ انکوائری کمیشن کے فیصلے کےبعدپاکستان نئےدور میں داخل ہوگیا ہے،میں نےانکوائری کمیشن کی رپورٹ عام کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے،منصفانہ اوربےداغ انتخابات کومتنازع بنانا افسوس ناک باب ہے، قومی معاملات میں حکومت اوراپوزیشن کی تقسیم پریقین نہیں رکھتا۔ قوم سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اقتدارکی سیاست کے بجائے اقدار کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے ذاتی اور جماعتی سطح سے بالاتر ہوکر ہمیشہ قومی مفاد کو ترجیح دی،ساری دنیا کے ساتھ ہمیں بھی اچھی طرح معلوم تھاکہ کوئی دھاندلی نہیں ہوئی،ہم نے تمام اشتعال انگیزیوں کے باوجود صبروتحمل سے کام لیا،ہمیں امید ہے کہ منفی سیاست کرنے والے بھی سبق سیکھیں گے،انکوائری کمیشن کےفیصلے کو سنگ میل سمجھتےہوئےنئےسفرکاآغازکیاجائے ۔میاں نوازشریف کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ ہمارے مینڈیٹ کا ثبوت ہے، جون 2013ءمیں انتخابی اصلاحات بنانےکی کمیٹی قائم کرنےکوکہاتھا،انتخابی اصلاحات کی کمیٹی قائم ہوچکی ہے، ہماری معیشت تیزی سے بہتر ہورہی ہے، آپریشن ضرب عضب کے نتائج قوم کے سامنے ہیں، ہم نے وطن عزیز میں امن اور خوشحالی کا عزم کررکھاہے، توقع ہے قوم کا قیمتی وقت ضائع کرنے والے سبق سیکھیں گے۔